30 Urdu Quotes on Tasawwuf Teachings
Explore spiritual wisdom by reading through our list of 30 Tasawwuf Quotes in Urdu. These insightful quotations provide deeper understanding and motivation for your spiritual journey, perfectly capturing the spirit of Tasawwuf. Each quotation, which has its roots in the rich legacy of Urdu literature, offers ageless insight and direction, making them ideal for anybody pursuing enlightenment and inner serenity. These Tasawwuf quotations will uplift and enliven your spirit, regardless of whether you practice Sufism or are just searching for everyday motivation. Examine our thoughtfully chosen collection and allow these wise words to motivate you on your journey toward enlightenment and spiritual development.
For More Quotes, Please Click Here

صوفی وہ ہے جسے کوئی چیز ناپاک نہ کر سکے اور خود ہر چیز کو پاک وصاف کر دے
حضرت ابو تراب بخشی رحمۃ اللہ علیہ

تصوف کا معنی حقائق کو اخذ کیا جائے اور ان باتوں کو جو خلقت کے ہاتھ میں ہیں چھوڑ دیا جائے۔
حضرت معروف کرخی رحمتہ اللہ علیہ

اہل تصوف وہ لوگ ہیں جنہوں نے اللہ بزرگ و برتر کو تمام چیزوں پر ترجیح دی ہے، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اللہ برتر نے ان کو تمام چیزوں پر فوقیت بخشی
حضرت ذوالنون مصری رحمۃ اللہ علیہ

تصوف یہ ہے کہ نہ کوئی چیز تیرے قبضہ میں ہو اور نہ کسی چیز کا تجھے پر قبضہ ہو۔

صوفی وہ ہے کہ جب نہ پائے تو چپ رہے اور جب پائے تو اس سے دوسرں کو ترجیح دے۔

صوفی وہ ہے جو ہر وقت اس شغل میں مصروف رہے جو اس کے نزدیک اس وقت سب سے اولی و انسب ہو ۔ بالفاظ دیگر اللہ کی قوت فاعلی کے ظہور کے لیے محض ایک انفعالی آلہ بنا رہے۔
حضرت عمرو بن عثمان مکی رحمۃ اللہ علیہ

ہمارا تصوف کتاب و سنت کے ذریعے مضبوط کیا گیا ہے۔ جس علم پر کتاب وسنت شاہد نہیں اس کی کوئی قدرو منزلت نہیں۔
مولانا احمد علی لاہوری رحمۃ اللہ علیہ

صوفی کا سب سے بڑا وصف یہ ہے کہ جب اس کے پاس کچھ نہ ہو تو وہ بے قراری نہ ظاہر کرنے اور جب کچھ موجود ہو ایثار سے کام لے

تصوف وہ ہے جس میں صفائے اسرار ہو۔ اس پر عمل کرنا جس میں کہ رضائے جبار ہو اور خلق کے ساتھ محبت بے اختیار ہو۔ اسرار سے مراد تزکیہ ہے۔ بے اختیار کے یہاں یہ معنی ہے کہ لوگوں سے ملو۔ لیکن مشیت یا قوت ارادی کو سلب کرکے
حضرت ممشادالدینوری رحمۃ اللہ علیہ

تصوف نفس کو باری تعالیٰ کی مرضی پر چھوڑ دینے کا نام ہے۔
حضرت ابو محمد رویم رحمۃ اللہ علیہ

نیز تصوف تین خصلتوں پر مبنی ہے۔ فقر و ناداری کو ہاتھ سے نہ جانے دینا۔ ایثار علی النفس کا حقیقت شناس ہو۔ مشیت ایزدی میں دم مارنے اور اپنی مرضی کا اظہار کرنے سے باز رہنا۔

تصوف یہ ہے کہ اللہ کے سوا تمام چیزوں کے تعلق سے بری ہو
حضرت علی بن سهل اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ

صوفی وہ ہے جو ذات کے لحاظ سے واحد ہو۔ نہ کوئی اس کی طرف متوجہ ہو اور نہ وہ کسی کی طرف متوجہ ہو حضرت حسین بن منصور حلاج رحمۃ اللہ علیہ

تصوف اعلیٰ درجے کے اخلاق کے حاصل کرنے اور ادنی درجہ کے اخلاق سے گریز کرنے کا نام ہے۔ تصوف تمام تر ادب ہے۔
ابو محمد حريری رحمۃ اللہ علیہ

تصوف اخلاق حسنہ کا نام ہے۔ پس جو شخص تم پر اخلاق حسنہ میں فوقیت نے جائے۔ سمجھ لو کہ وہ صفائی قلب میں بھی تم سے بڑھ گیا ہے۔

صوفی وہ ہے جو ہر بلا سے بے خوف اور ہر عطا سے سیر چشم ہو۔
حضرت عبد الله بن محمود رحمۃ اللہ علیہ

تصوف مجموعہ ہے ان صفات کا جن کو ہر زبان میں اچھا جانتے ہوں اور ان کی ضد ہر زبان میں ناپسند ہو۔

تصوف کی حقیقت یہ ہے کہ حق تعالیٰ کو دل سے دوست رکھے۔ اور زبان سے یادر کھے اور ماسوا سے اپنے خیالات ہٹالے اور حق تعالیٰ سے نزدیک تر وہ شخص ہے جس کا خلق زیادہ ہو۔
حضرت احمد خضرویہ رحمۃ اللہ علیہ

تصوف ترک اختیار کا نام ہے

فقر کا آخر تصوف کا اول ہے

تصوف اعتراض سے اعراض کرنے کا نام ہے۔

صوفی ماسوا اللہ سے بھاگے ہوئے ہیں۔ نہ تو وہ مالک ہیں نہ مملوک۔ نہ وہ کسی کی قید میں اور نہ کوئی ان کی قید میں۔

تصوف نہ تو رسوم میں ہے نہ علوم میں۔ بلکہ اخلاق کا نام ہے۔ اگر رسم ہو تا تو مجاہدہ سے حاصل ہوتا۔ علم ہو تا تو تعلیم سے ہاتھ آتا۔ مگر وہ تو اخلاق سے ہے۔

تصوف حق تعالی کی دوستی اور دنیا کی دشمنی ہے۔

تصوف یہ ہے کہ ذکر ہو، لیکن حضور قلب کے ساتھ ۔ وجد کی حالت طاری ہو ، لیکن آیت و حدیث کو سن کر۔ اور عمل ہو ، لیکن یہ پابندی قرآن و سنت۔
حضرت جنید بغدادی رحمتہ اللہ علیہ

تصوف کوتاہی عمل اور مداومت بر عمل یعنی امیدوں کا کم کرنا اور عمل نیک پر ہمیشگی ہے۔
حضرت ابو عثمان المغربی رحمۃ اللہ علیہ

صوفی ایک ایسا دن ہے، جس کو آفتاب کی حاجت نہ ہو۔ اور ایسی رات ہے جسے چاند اور ستاروں کی ضرورت نہ ہو۔ اور ایک نیستی ہے ، جس کو کسی ہستی کی حاجت نہ ہو۔
حضرت ابوالحسن خرقانی رحمۃ اللہ علیہ

تصوف صرف خیال کے صحیح کرنے کا نام ہے۔

تصوف صبر کرنا اور تحت امرو نہی ہے۔
حضرت ابو عمرو رحمۃ اللہ علیہ

محبوب کے در پر ڈیرہ ڈال دینے کا نام تصوف ہے خواہ وہ دھکے ہی کیوں نہ دے