75 Hazrat Usman رضی اللہ عنہ Quotes in Urdu to Enlighten
With the help of this well-curated compilation of 75 Enlightening Hazrat Usman رضی اللہ عنہ Quotes in Urdu, delve into the profound wisdom of Hazrat Usman رضی اللہ عنہ. These sayings provide timeless wisdom about life, spirituality, and the quest for morality. Each remark highlights the great character and profound faith of Hazrat Usman رضی اللہ عنہ, ranging from the value of patience and endurance to the perils of worldly pleasures. Allow these motivational words to lead you down a path of righteousness and inner serenity. Accept the eternal wisdom of Hazrat Usman رضی اللہ عنہ and allow it to change your life.

دل کا غنا آدمی کوغنی بنا دیتا ہے حتی کہ اسے بڑے مرتبے والا بنا دیتا ہے۔ اگرچہ یہ غنا اسے اتنا نقصان پہنچائے کہ فقر اسے ستانے لگے۔

اگر تمہیں کوئی مشکل پیش آئے تو تم اس پر صبر کروکیونکہ ہر مشکل کے بعد آسانی ضرور آتی ہے۔

جو زمانہ کی سختیاں برداشت نہیں کرتا اسے کبھی غم خواری کے مزے کا پتہ نہیں چل سکتا۔ زمانے کے حوادث پر ہی اللہ تعالیٰ نے سب کچھ دینے کا وعدہ کیا ہے۔
الرياض النضرة في مناقب العشرة (١٣٣/٢)

اگر ہمارے دل پاک ہوتے تو ہم اپنے رب کے کلام سے کبھی سیر نہ ہوتے اور مجھے یہ پسند نہیں ہے کہ میری زندگی میں کوئی دن ایسا آئے جس میں، میں دیکھ کر قرآن نہ پڑھوں۔

دنیا سر سبز و شاداب ہے اور تمام لوگوں کے دلوں میں اس کی رغبت رکھ دی گئی ہے اور بہت لوگ اس کی طرف مائل ہو چکے ہیں، لہذا تم دنیا کی طرف مت جھکو اور اس پر بھروسہ نہ کرو یہ بھروسے کے قابل نہیں اور یہ اچھی طرح سمجھ لو کہ یہ دنیا صرف اسے چھوڑتی ہے جو اسے چھوڑ دے۔
تاريخ الطبري (٤٦/٣)

دنیا ہر وہ کام ہے جس سے آخرت مقصود نہ ہو۔

اے ابن آدم! جان لو کہ اگر تم اپنے بارے میں غفلت میں پڑ گئے اور تم نے موت کی تیاری نہ کی تو تمہارے لئے کوئی اور تیاری نہیں کرے گا اور اللہ تعالیٰ سے ملاقات ضرور ہونی ہے، اس لئے اپنے لئے نیک اعمال لے لو اور یہ کام دوسروں پر نہ چھوڑو۔
حياة الصحابة (١٩٥/٣)

یقین رکھو کہ جس کے ساتھ اللہ ہوگا وہ کسی چیز سے نہیں ڈرے گا اور اللہ جس کے خلاف ہوگا وہ اللہ کے علاوہ اور کسی سے مدد کی کیا امید کر سکتا ہے۔
حياة الصحابة (٤٨٥/٣)
چھوٹی عمر کے غلام کو کما کر لانے کا مکلف نہ بناؤ کیونکہ اگر تم اسے کمانے کا مکلف بناؤ گے تو وہ چھوٹا ہونے کی وجہ سے کما نہیں سکے گا اس لئے چوری شروع کر دے گا۔ ایسے ہی جو باندی کوئی کام یا ہنر نہ جانتی ہوا سے بھی کما کر لانے کا مکلف نہ بناؤ کیونکہ اگر تم اسے کما کر لانے کا مکلف بناؤ گے تو اسے کوئی کام اور ہنر تو آتا نہیں اس لئے وہ اپنی شرم گاہ کے ذریعہ یعنی زنا کے ذریعہ کمانے لگ جائے گی۔
حياة الصحابة (٤٩٦/٣)
ضائع ہے وہ عالم جس سے علم کی بات نہ پوچھیں، وہ ہتھیار جس کو استعمال نہ کیا جائے ، وہ مال جو کارِ خیر میں خرچ نہ کیا جائے ، وہ علم جس پر عمل نہ کیا جائے ، وہ مسجد جس میں نماز نہ پڑھی جائے ، وہ نماز جو مسجد میں نہ پڑھی جائے ، وہ اچھی رائے جس کو قبول نہ کیا جائے ، وہ مصحف جس کی تلاوت نہ کی جائے ، وہ زاہد جو خواہش دنیا دل میں رکھے، وہ لمبی عمر جس میں آخرت کا توشہ نہ لیا جائے۔

بعض اوقات جرم معاف کرنا مجرم کو زیادہ خطر ناک بنا دیتا ہے۔

زبان کی لغزش پاؤں کی لغزش سے زیادہ خطر ناک ہے۔

اگر تو گناہ پر آمادہ ہے تو کوئی ایسا مقام تلاش کر جہاں اللہ تعالیٰ نہ ہو۔

ترغیب دلانے کی نیت سے علانیہ صدقہ دینا خفیہ سے بہتر ہے۔

تلوار کا زخم جسم پر ہوتا ہے اور بری گفتار کا روح پر۔
تعجب ہے اس پر جو موت کو حق جانتا ہے اور پھر ہنستا ہے۔
تعجب ہے اس پر جو دنیا کو فانی جانتا ہے اور پھر اس کی رغبت رکھتا ہے۔
تعجب ہے اس پر جو تقدیر کو پہچانتا ہے اور پھر جانے والی چیز کا غم کرتا ہے۔
تعجب ہے اس پر جو حساب کو حق جانتا ہے اور پھر مال جمع کرتا ہے۔
تعجب ہے اس پر جو دوزخ کو حق جانتا ہے اور پھر گناہ کرتا ہے۔
تعجب اس پر جو اللہ تعالیٰ کو حق جانتا ہے اور پھر غیروں کا ذکر کرتا ہے، اور ان پر بھروسہ رکھتا ہے۔
تعجب ہے اس پر جو جنت پر ایمان رکھتا ہے، اور پھر دنیا کے ساتھ آرام پکڑتا ہے۔
تعجب ہے اس پر جو شیطان کو دشمن جانتا ہے اور پھر اس کی اطاعت کرتا ہے۔
اے انسان اللہ تعالیٰ نے تجھے اپنے لیے پیدا کیا ہے اور تو دوسروں کا ہونا چاہتا ہے۔
عافیت کے نو حصے لوگوں سے الگ رہنے میں اور ایک حصہ ملنے ہے۔
جو شخص مصیبت کے وقت اول اپنی تدبیروں اور پھر خلق الہی کی امداد سے عاجز ہو کر اللہ تعالیٰ کی جانب رجوع کرتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس کی طرف سے منہ پھیر لیتا ہے۔
اللہ کے ساتھ محبت کرنے والے کو تنہائی محبوب ہوتی ہے۔
تواضع کی کثرت نفاق کی نشانی اور عداوت کا پیش خیمہ ہے۔
مت رکھ امید کسی سے مگر اپنے رب سے اور مت ڈر کسی سے مگر اپنے گناہ ہے۔
دنیائے فانی کی لذتیں لینے سے عالم باقی کے اجر و ثواب میں کمی ہو جاتی ہے۔
لوگوں کو جس طرح چاہے آزما کر دیکھ سانپ بچھوؤں سے کم نہ پائے گا۔
باوجود نعمت و عافیت کے زیادہ طلبی بھی شکوہ ہے۔
علم بغیر عمل بھی فائدہ مند اور عمل بغیر علم کے بے فائدہ ۔
اپنا بوجھ خلقت میں سے کسی پر نہ رکھ ، خواہ کم ہو یا زیادہ۔
ایک پرہیز گار فقیہہ شیطان پر ہزار عابد سے بھاری ہے۔
دوسروں کا بوجھ اٹھانا عابدوں کی عزت کا تتمہ ہے۔
دنیا اللہ تعالی کی سرائے ہے۔ جو آخرت کے مسافروں کے لئے وقف ہے۔ اپنا تو شہ لے اور جو کچھ سرائے میں ہے اس کا لالچ نہ کر۔
خاموشی غصے کا بہترین علاج ہے۔
فقیر کا ایک درہم صدقہ بہت ہے، غنی کے لاکھ درہم صدقہ سے۔
اے انسان اگر تو معبود حقیقی کی پرستش نہیں کرنا چاہتا تو اس کی بنائی ہوئی چیزوں کو بھی استعمال نہ کرے
بہتر ہے کہ دنیا تجھ کو گہنگار جانے ، بہ نسبت اس کے کہ تو اللہ تعالیٰ کے نزدیک ریا کار ہو۔
تو نگروں کے ساتھ عالموں زاہدوں کی دوستی ریا کاری ہے۔ ظالموں اور ان کے متعلقین سے معاملہ نہ کر۔
جنت کے اندر رونا عجیب ہے اور دنیا کے اندر ہنستا عجیب تر ہے۔
جس خوشبو کا تجھے حق نہیں ہے۔ اس سے ناک بند کرلے کہ اس کی خوشبو بھی اس کی منفعت ہے۔
اگر آنکھیں روشن ہیں تو ہر روز روز حشر ہے۔
اللہ تعالیٰ کو ہر وقت اپنے ساتھ سمجھنا افضل ترین ایمان ہے۔
عیالدار کے اعمال مجاہدین کے اعمال کے ساتھ آسمان پر جاتے ہیں۔
متواضع دنیاو آخرت میں جو چاہے گا ملے گا۔
امرا کی تعریف کرنے سے بچ کہ ظالم کی تعریف سے غضب الہی نازل ہوتا ہے۔
ترغیب دلانے کی نیت سے علانیہ صدقہ دینا خفیہ سے بہتر ہے۔
جو لوگ اللہ تعالی سے صدق و خلوص کے ساتھ معاملہ کرتے ہیں وہ اس کے ماسوا سے ہر حال میں نفرت کرتے ہیں۔
جانور اپنے مالک کو پہچانتا ہے ، لیکن انسان اپنے اللہ کو نہیں پہچانتا۔
بد گو تین آدمیوں کو مجروح کرتا ہے۔ اول اپنے آپ کو دوم جس کی برائی کرتا ہے، سوم جو اس کی برائی سنتا ہے۔
قضا پر رضا دنیا کی جنت ہے۔
حیا کے ساتھ تمام نیکیاں اور بے حیائی کی ساتھ تمام بدیاں وابستہ ہیں۔
جو اپنی جوتی آپ گانٹھ لیتا ہے ، غلام کی عیادت کرتا ہے، اپنے کپڑے دھو لیتا ہے اور ان میں پیوند لگا لیتا ہے، وہ غرور اور تکبر سے پاک اور بری ہے۔
لوگ تمہارے عیبوں کے جاسوس ہیں۔
بندہ حقیقت ایمان کو نہیں پہنچا جب تک کہ اس کو فقر محبوب نہ ہو جائے غنا سے اور اس کے نزدیک اس کی تعریف اور مذمت کرنے والے برا برانہ ہو جائیں۔
بہتر صومعہ مرد مسلمان کا اس کا گھر ہے جو روکتا ہے اس کی زبان ، شرمگاہ اور نظر کو۔
بڑا خطاوار لوگوں میں وہ ہے، جس کو لوگوں کی برائیوں کا ذکر کرنے کی فراغت ملی ہو۔
مسلمان کی ذلت اپنے مذہب سے غافل بن جانے میں ہے نہ کہ بے زر ہونے سے۔
حاجتمند غربا کا تمہارے پاس آنا اللہ پاک کا انعام ہے۔
تو کتنا بھی مفلوک الحال ہو ، لیکن مغلوب الحال نہ ہو۔
محبوبین کی کھالیں بھی دل کی طرح نرم ہو جاتی ہیں ان کے روئیں کھڑے ہو جاتے ہیں ان کے دل اور جلد نرم ہو جاتے ہیں اور یاد الہی سے ان کو راحت ہوتی ہے۔
حق پر قائم رہنے والے مقدار میں کم ہوتے ہیں مگر منزلت واقتدار میں زیادہ۔
جب زبان اصلاح پذیر ہوتی ہے، قلب صالح ہو جاتا ہے۔ ایسی بات مت کہو کہ جو مخاطب کی سمجھ سے باہر ہو۔
اگر میں رات کو سو کر صبح کو نادم اٹھوں تو یہ مجھ کو زیادہ پیارا ہے اس سے کہ تمام شب بیدار رہ کر صبح کو معجب اٹھوں۔
حقیر سے حقیر پیشہ اختیار کرنا ہاتھ پھیلانے سے بدرجہا بہتر ہے۔
گناہ کسی نہ کسی صورت دل کو بے قرار رکھتا ہے۔
عمدہ لباس کے حریص کفن کو یاد رکھ۔
عمدہ مکان کے شیدائی قبر کا گڑھا مت بھول۔
عمدہ غذاؤں کے دلدادہ کیڑے مکوڑوں کی غذا بننا یاد رکھ۔
نعمت کا نامناسب جگہ خرچ کیا جانا ناشکری ہے۔
سخاوت پھل ہے مال کا، اعمال پھل ہیں علم کا، خوشنودی الہی پھل ہے اخلاص کا۔
اس نے اللہ تعالیٰ کا حق نہیں جانا، جس نے لوگوں کا حق نہیں پہچانا۔
جس شخص کو سال بھر تک کوئی تکلیف یا رنج نہ پہنچے پس وہ جان لے کہ مجھ سے میرا رب ناراض ہے۔
جو شخص التجائے نگاہ کو نہیں سمجھ سکتا، اس کے سامنے اپنی زبان کو شرمندہ نہ کرے