27 Imam Hassan رضی اللہ عنہ Quotes in Urdu

Enlightening 27 Imam Hassan رضی اللہ عنہ Quotes in Urdu

Explore Imam Hassan’s رضی اللہ عنہ profound knowledge with our carefully curated selection of Enlightening 27 Imam Hassan رضی اللہ عنہ Quotes in Urdu. These ageless proverbs provide profound understandings of morality, spirituality, and the meaning of life. Every quotation embodies Imam Hassan’s رضی اللہ عنہ admirable faith and character, assisting us in overcoming life’s obstacles with endurance and discernment. Accept these sayings in Urdu to motivate you on your path to morality and inner tranquility. Examine the timeless knowledge of Imam Hassan رضی اللہ عنہ and allow these thought-provoking sayings to guide you.


For More Quotes, Please Click Here

 

Imam Hassan رضی اللہ عنہ Quotes in Urdu
Imam Hassan رضی اللہ عنہ Quotes in Urdu

اچھا سوال آدھا علم ہے
الحسن والحسین ص ٥٠
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
مومن وہ ہے جو زاد آخرت مہیا کرے اور کافروہ ہے جو دنیا کے مزے اڑانے میں مشغول ہو۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
تمہاری عمر برابر گھٹتی جا رہی ہے۔ جو کچھ تمہارے ہاتھ میں ہے اس سے کسی کی مدد کر جاؤ۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
جو لوگ تمہارے دوست بننا چاہتے ہیں ان کے دوست بنو عاقل کہلاؤ گے۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
دانائیوں میں اعلیٰ درجے کی دانائی تقویٰ ہے اور کمزوریوں میں سب سے بڑی بد اخلاقی اور بداعمالی ہے۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
اپنی تعریف زیادہ کرنا ہلاکت کا باعث ہے۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
جو شخص سلام سے پہلے کوئی بات کرے اسے جواب نہ دو۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
مقدر پر راضی ہو جاؤ، غنی ہو جاؤ گے۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
جہاں حیا ہے وہاں ایمان ہے ، جہاں حیاء نہیں وہاں ایمان نہیں۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
تمہیں اپنے اندرونی اسرار کا اسرار محفوظ رکھنا لازم کیونکہ اللہ تعالی ضمیروں کا جانے والا ہے۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
عابد وہی ہے جو اللہ تعالیٰ کی تقسیم پر راضی ہو۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
جس کے پاس عقل نہیں اس کے پاس ادب نہیں۔ جس کے پاس ہمت نہیں اس کے پاس کامیابی نہیں اور جس کے پاس دین نہیں اس کے پاس حیا نہیں ہے۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
مال داروں کے سامنے خودی کا اظہار عین تواضع ہے۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
اچھے اخلاق دس ہیں۔ زبان کی سچائی ، باطل سے جنگ کے وقت حملہ میں شدت ، سائل کو دینا احسان کا بدلہ، رحم ، پڑوسی کی حفاظت، حقوق العباد، مہمان نوازی اور سب سے بڑھ کے شرم و حیا۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
جس کا آج کا دن دینی اعتبار سے کل گزشتہ کی طرح ہے تو وہ دھوکے میں ہے اور جس کا آج کا دن کل آئندہ سے بہتر ہے یعنی کل آئندہ میں اس کی دینی حالت آج سے خراب ہوگئی تو وہ سخت نقصان میں ہے۔
کنز العمال (٢٢٢/٨)
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
یہ جان لو کہ حلم اور بردباری زینت ہے اور وعدہ پورا کرنا مردانگی ہے اور جلد بازی بے وقوفی ہے اور سفر کرنے سے انسان کمزور ہو جاتا ہے اور کمینے لوگوں کے ساتھ بیٹھنا عیب کا کام ہے اور فاسق فاجر لوگوں کے ساتھ میل جول رکھنے سے انسان پر تہمت لگتی ہے۔
کنز العمال (۲۳۷/۸)
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
لوگ چار قسم کے ہوتے ہیں ایک تو وہ جسے بھلائی میں سے بہت حصہ ملا لیکن اس کے اخلاق اچھے نہیں دوسرا وہ جس کے اخلاق تو اچھے ہیں لیکن بھلائی کے کاموں میں اس کا کوئی حصہ نہیں تیسرا وہ جس کے نہ اخلاق اچھے ہیں اور نہ بھلائی کے کاموں میں اس کا کوئی حصہ ہے۔ یہ تمام لوگوں میں سب سے برا ہے۔ چوتھا وہ جس کے اخلاق بھی اچھے ہیں اور بھلائی کے کاموں میں اس کا حصہ بھی خوب ہے یہ لوگوں میں سب سے افضل ہے۔
کنز العمال (۲۳۷/۳)
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
ایک مرتبہ آپ رضی اللہ عنہ سے خاموشی کی حقیقت کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ  رضی اللہ عنہ نے فرمایا
خاموشی جہالت کو چھپانے کا آلہ ہے، عزت کی حفاظت کا ذریعہ ہے، خاموش رہنے والا راحت و اطمینان میں رہتا ہے
الحسن والحسين،ص:٥٠
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
جو شخص اللہ تعالیٰ کی طرف سے طے کردہ حالت پر راضی ہو جائے گا وہ اس کے علاوہ کسی اور حالت کا متمنی نہ ہو گا جو اللہ تعالی نے اس کے لئے پسند کی ہے۔
سير أعلام النبلاء (٢٦٢/٣)
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
اے ابن آدم! اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ چیزوں سے اجتناب کر تو عبادت گزار بن جائے گا۔ اللہ تعالی کی تقسیم سے راضی رہ تو مالدار بن جائے گا۔ جو تیرے ساتھ اچھا برتاؤ کرے تو بھی اس کے ساتھ بھلائی کر تو سچا مسلمان بن جائے گا۔ لوگوں سے ویسا معاملہ کر جیسا تو اپنے لئے پسند کرتا ہے عادل بن جائے گا۔
الحسن والحسين،ص: ٥٠
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
جس میں عقل نہیں اسے ادب حاصل نہیں ہو سکتا۔ جس میں ہمت و کوشش کا جذبہ نہیں وہ محبت حاصل نہیں کر سکتا۔ جس میں دین نہیں اس میں حیاء باقی نہیں رہ سکتی۔
الحسن والحسين، ص: ٥١
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
عقل کی بنیاد لوگوں کے ساتھ حسن معاشرت ہے اور عقل کے ذریعے دونوں جہان میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔
الحسن والحسين، ص: ٥١
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
لوگوں کی ہلاکت تین چیزوں میں ہے (1) تکبر (2) حرص (3) حسد، تکبر میں دین کی ہلاکت ہے اور اسی نے ابلیس کو ملعون بنایا۔ حرص ولالچ نفس کی دشمن ہے انہی کی وجہ سے حضرت آدم علیہ السلام کو جنت سے نکالا گیا۔ حسد برائی کی بنیاد ہےاسی کی وجہ سے قابیل نے ہابیل کو قتل کیا۔
الحسن والحسين، ص: ٥١
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
علم حاصل کرو! اگر اسے یاد کرنے کی طاقت نہ ہوتو لکھ لو اور اپنے گھر میں رکھ لو۔
الحسن والحسين، ص: ٥١
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
رزق ہمیشہ اللہ تعالیٰ سے طلب کرو کیونکہ اللہ کے سوا کوئی رزق دینے کی طاقت نہیں رکھتا۔ جو شخص یہ گمان کرتا ہے کہ لوگ اسے روزی دے سکتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس نے اللہ تعالیٰ پر اعتماد نہیں کیا اور جو یہ گمان کرتا ہے کہ وہ اپنی محنت سےاپنی روزی کماتا ہے تو یہ شخص بہت جلد پستیوں میں گر جائے گا۔
الحسن والحسين،ص:٥١
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
ایک مرتبہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ شاندار جبہ زیب تن فرما کر انتہائی وجیہانہ شان کے ساتھ گھر سے باہر تشریف لائے ، آپ رضی اللہ عنہ کی ظاہری حالت بہت خوبصورت معلوم ہو رہی تھی۔ اتنے میں ایک یہودی سے ملاقات ہوئی جس کی شکستہ حالی اس کے لباس اور بدن سے عیاں ہو رہی تھی ،سخت قیمتی دھوپ میں جان گداز محنت نے اس کو بے حال کر رکھا تھا اور اس نے پانی کا گھڑا گردن پر اٹھا یا ہوا تھا۔ اس نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کو کھڑا کر کے کہا ” مجھے ایک سوال پوچھنا ہے حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے اسے سوال پوچھنے کی اجازت دی تو اس نے کہا ” تمہارے نانا کا فرمان ہے دنیا مؤمن کے لئے قید خانہ اور کافر کے لئے جنت ہے، تم مؤمن ہو اور میں کافر ہوں، میرا تو یہ خیال ہے کہ یہ دنیا تمہارے لئے جنت ہے کہ تم اس میں عیش وعشرت کی زندگی گزار رہے ہو اور میرے لئے قید خانہ ہے کہ فقر نے مجھے خستہ حال کر چھوڑا ہے اس کی یہ بات سن کر حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے فرمایا : اگر تو آخرت میں میرے لئے تیار کردہ نعمتوں کو دیکھ لے جو اللہ تعالی نے مجھے عطا کرنی ہیں تو ان نعمتوں کی طرف نسبت کرتے ہوئے تو یہی کہے گا کہ میں قید خانہ میں ہوں، اور اگر تو اس عذاب کو دیکھ لے جو اللہ تعالیٰ نے آخرت میں تیرے لئے تیار کر رکھا ہے تو اس عذاب کو دیکھ کر تو یقین کرلے گا کہ اس کی طرف نسبت کرتے ہوئے تو جنت میں ہے
الحسن والحسين، ص: ٢١
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
امام اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ نے حلیۃ الاولیاء میں حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت حسن رضی اللہ عنہ کا ایک دلچسپ اور معارف سے بھر پور مکالمہ ذکر کیا ہے، اس میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے کچھ سوالات اور حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی جانب سے ان سوالات کے جواب دئیے گئے ہیں ۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ : راہ راست کیا ہے؟
حضرت حسن رضی اللہ عنہ : برائی کو بھلائی کے ذریعہ دور کرنا
ضربه علمی : شرافت کیا ہے؟
حضرت حسن رضی اللہ عنہ: خاندان کو جوڑ کر رکھنا اور ناپسندیدہ حالات کو برداشت کرنا
حضرت علی رضی اللہ عنہ : سخاوت کیا ہے؟
حضرت حسن رضی اللہ عنہ : فراخی اور تنگ دستی دونوں حالتوں میں خرچ کرنا
حضرت علی رضی اللہ عنہ: کمینگی کیا ہے؟
حضرت حسن رضی اللہ عنہ : مال کو بچانے کے لئے عزت گنوا بیٹھنا
حضرت علی رضی اللہ عنہ : بزدلی کیا ہے؟
حضرت حسن رضی اللہ عنہ : دوست کو بہادری دکھانا اور دشمن سے ڈرتے رہنا
حضرت علی رضی اللہ عنہ : مالداری کیا ہے؟
حضرت حسن رضی اللہ عنہ : اللہ تعالیٰ کی تقسیم پر راضی رہنا ، خواہ مال تھوڑا ہی کیوں نہ ہو
حضرت علی رضی اللہ عنہ : بردباری کیا ہے؟
ضرت حسن رضی اللہ عنہ : غصے کو پی جانا اور نفس پر قابورکھنا
حضرت علی  رضی اللہ عنہ : بے وقوفی کیا ہے؟
حضرت حسن رضی اللہ عنہ : عزت دار لوگوں سے جھگڑا کرنا
حضرت علی رضی اللہ عنہ :ذلت کیا ہے؟
حضرت حسن رضی اللہ عنہ: مصیبت کے وقت جزع فزع کرنا
حضرت علی رضی اللہ عنہ:  تکلیف دہ چیز کیا ہے؟
حضرت حسن رضی اللہ عنہ : لایعنی اور فضول کلام میں مشغول ہونا
حضرت علی رضی اللہ عنہ : بزرگی کیا ہے؟
حضرت حسن  رضی اللہ عنہ: لوگوں کے جرمانے ادا کرنا اور جرم کو معاف کرنا
حضرت علی رضی اللہ عنہ : سرداری کس چیز کا نام ہے؟
حضرت حسن رضی اللہ عنہ : اچھے کام کرنا اور برے امور ترک کر دینا
حضرت علی رضی اللہ عنہ :نادانی کیا ہے؟
حضرت حسن رضی اللہ عنہ : کمینے لوگوں کی اتباع کرنا اور سرکش لوگوں سے محبت کرنا
حضرت علی رضی اللہ عنہ :غفلت کیا ہے؟
حضرت حسن رضی اللہ عنہ : مسجد سے تعلق ختم کر لینا اور اہل فساد کی اطاعت کرنا
حلية الأولياء(٣٦/٢)، المعجم الكبير (٦٨/٣)

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top