Discover 275 Inspirational Islamic Quotes in Urdu
This carefully chosen collection of “275 Islamic Quotes in Urdu” will reveal the profound wisdom of these sayings. These motivational sayings are meant to lift your spirits and serve as a daily guide. Each quotation offers a glimpse into faith, patience, and righteousness while reflecting the everlasting lessons of Islam. This compilation is ideal for quiet times of thought and will provide you with inspiration and serenity in all facets of your life. Embrace the beauty of these Islamic sayings in Urdu and allow them to motivate you on your path to inner peace and spiritual development. Explore this extensive library of Islamic knowledge right now.
For More Quotes, Please Click Here

پاک ہے وہ ذات جو سیاہ رات میں سیاہ چٹان پرسیاہ چیونٹی کی حرکت سے بھی واقف ہے

جب سارے راستے بند ہو جاتے ہیں پھر بھی اللہ پاک سنتا ہے

ہمیشہ سچ بولو سچ سب آفتوں سے بچاتا ہے
جھوٹ سے پرہیز کرو کیونکہ وہ آخر کار تباہ کر دیتا ہے

بہترین ہے وہ راستہ جس کی منزل
اللّٰہ کی طــرف لے جائے
اِھــدنا الصراط المستقيم

زندگی ہمیشہ یہ سوچ کر گزارو کہ وہ اللہ ہے جس نے زندگی دی ہے
وہ سب کچھ عطا کرے گا بس آپ مانگنے کا انداز ٹھیک کر لو

قرآن پڑھتے ہوئے لگتا ہے جیسے وہ دلاسہ دے رہا ہو میں ہوں نہ تمھارے ساتھ

انسان بھی کتنا عجیب ہے! دعا کے وقت سمجھتا ہےاللہ بہت قریب ہے اور گناہ کے وقت سمجھتا ہے اللہ دور ہے

تمہارا ایک ہی رب ہے پھر بھی تم اسے یاد نہیں کرتے لیکن اسکے کتنے بندے ہیں پھر بھی تم کو نہیں بھولتا

کسی سے نیکی کرتے وقت بدلہ کی امید نہ رکھو کیونکہ اچھائی کا بدلہ انسان نہیں اللہ دیتا ہے

اس خدا سے ڈرتے رہو جس کی صفت یہ ہے
کہ اگر تم بات کرو تو وہ سنتا ہے
اگر دل میں رکھو تو وہ جانتا ہے

سخی کبھی مفلس نہیں ہوتا
جو لوگوں میں بانٹتا ہے
اللہ تعالی اسے بہت زیادہ دیتا ہے

اگر تم اپنے رب پر بہت بھروسہ رکھتے ہو تو یہ بھی جان لو کہ تمہارا رب اس بھروسے کو کبھی ٹوٹنے نہیں دے گا

انسان اپنا چہرہ تو خوب سجاتا ہے جس پر لوگوں کی نظر ہوتی ہے مگر دل کو سجانے کی کوشش نہیں کرتا جس پر اللہ کی نظر آتی ہے

ہمیشہ یہی سوچ کے جیو کہ میرے رب نے مجھے بہت کچھ دیا ہے اگر وہ مجھے میرے اعمال کے برابر دیتا تو میرے پاس آج کچھ بھی نہ ہوتا

غم اور مشکلات صرف اللہ کو بتایا کرواس یقین کے ساتھ کہ وہ تمہیں جواب بھی دے گا اور تمہاری تکلیف بھی دور کرے گا

چھن جانے میں بھی مصلحت خدا ہوتی ہے ہر چیز کا پاس رہنا بھی بہتر نہیں ہوتا

بہت نوازا ہے اس پاک ذات نے مجھے
میری عبادت کے برابر ملتا تو شاید کچھ نہ ملتا

رب سے جب کچھ مانگو تو رب کو ہی مانگو کیونکہ جب رب تمہارا ہے تو سب کچھ تمہارا ہے

اللہ تعالی کو سب جگہوں سے زیادہ محبوب مساجد ہیں اور سب سے زیادہ ناپسندیدہ جگہ بازار ہیں

جب کوئی انسان اپنے رب کی ماننے لگتا ہے تو رب کی ساری توجہ اس کی طرف چلی جاتی ہے

خاموشی کی زبان کوئی کب جانتا ہے
جو تو نہیں جانتا تیرا رب جانتا ہے
تنہائی میں گناہ کر یا کر عبادت
تیرے قلب کی گہرائی میں کیا وہ سب جانتا ہے

اللہ پاک جب کسی کو اپنی قربت عطا کرنے لگتا ہے تو سب سے پہلے اُس کا اخلاق اچھا کر دیتا ہے

زندگی ہر شخص کی گزرتی ہے
بہترین زندگی وہ ہے
جو رب تبارک تعالی کے لیے وقف ہو جائے

اللہ سے تعلق آپ کے احساس تنہائی کو ختم کر دیتا ہے

بےکار ہیں ایسی خوشیاں اور بےکار ہیں ایسے غم جن میں رب یاد نہ آئے

گناہ کے چھوٹا ہونے کی طرف نہ دیکھو بلکہ یہ دیکھو کہ تم نافرمانی کس کی کر رہے ہو

کبھی کبھی زندگی ایسی ٹھوکر مارتی ہے کہ انسان سیدھا سجدے میں جا گرتا ہے

آپ اللہ کو اتنا قریب سمجھو کہ وہ آپ کے خاموش الفاظ بھی سنتا ہے

تم مانگتے وہ ہوں جو تمہیں اچھا لگتا ہے لیکن اللّٰہ تعالیٰ وہی دیتا ہے جو تمہارے لئے اچھا ہوتا ہے

مقدر اتنی بار بدلتا ہے جتنی بار بندہ اللہ پاک سے رجوع کرتا ہے

اللّٰه بہتر کرے گا یہ وہ الفاظ ہیں جس سے انسان کی آدھی پریشانی دور ہو جاتی ہے

اور حقیقت تو یہ ہے کہ اب ہمیں خدا تب یاد آتا ہے
جب ہم درد کے مارے ہوئے ہوں
غرض کے مارے ہوئے ہوں یا پھر مرض کے مارے ہوئے ہوں

گناہ کو گناہ سمجھتے رہنا چاہیے
اللہ سے ہر وقت ڈرتے رہنا چاہیے
نہ جانے کون سے حالات میں زندگی کی شام ہو جائے
اللہ سے ہر وقت توبہ کرتے رہنا چاہیے

کامیابی کا سفر نماز اور تلاوت قرآن کے بناء ادھورا ہے

یااللہ جو ہاتھ تیرے آگے پھیلتے ہیں
انہیں اپنے بندوں کے آگے پھیلانے سے بچا

امید کا دامن کبھی مت چھوڑیں کمزور تمھارے حالات ہوسکتے ہیں اللہ تعالیٰ کی ذات نہیں

انسان کی تربیت کے لیے اتنا کافی ہے کہ اللہ دیکھ رہا ہے

توڑنے والے ہزار بیٹھے ہیں مگر جوڑنے والی ذات بس اللّه عزوجل کی ہے

جو سجدوں میں روتا ہے اسے لوگوں کے سامنے رونا نہیں پڑتا

جس نے سکھ میں شکر ادا کیا اس نے دکھ میں رب کو بہت قریب پایا

نمازِ قائم کرو کیونکہ قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کے بارےمیں پوچھا جائے گا

وقت بنانے والے کے ساتھ وقت گزارو
وقت کبھی برباد نہیں ہو گا

اللہ ایک ہے اس کی عبادت کرو
بے شک اس کی طرف لوٹ کر جانا ہے

دنیا والے چہرے اور مال کو دیکھتے ہیں
عرش والا دل اور اعمال کو دیکھتا ہے

واحد اللّٰہ کا در ہے
جہاں بغیر بلاوے کے بھی چلے جاؤ تو شرمندگی نہیں ہوتی بلکہ سکون ملتا ہے

زندگی کے ہر گزرتے دن میں اگر آپ کو ایک لمحہ بھی خوشی کا میسر ہو تو اسی لمحے کا شکریہ ادا کیا کریں اپنی زبان اور دل کو اللہ کی ناشکری سے بچائیں۔

بیشک جس کے لیے اللّٰه کی ذات کافی ہو
اس کو کسی اور سہارے کی ضرورت نہیں پڑتی

یقین ایسا ہو کے سامنے سمندر ہو
اور تم کہو کے راستہ میرا اللہ بنائے گا

لوگ ہزار منتوں کے بعد بھی نہیں مانتے اور میرا رب ایک سجدے میں مان جاتا ہے

جس مظلوم کو بادشاہ سے انصاف نہ مل سکے اسے خدا انصاف دلاتا ہے

جو اپنے لیے نہیں لوگوں کے لیے دعا کرتے ہیں
ان کے حق میں فرشتے دعا کرتے ہیں

کسی کو صفائی مت دو اپنی سچائی کی تم سچے ہو تو اللہ جانتا ہے بس یہی کافی ہے

لوگ ڈھونڈتے رہے کامیابی کو
مؤذن ساری عمر کہتا رہا حی الفلاح

اگر میری زندگی میں دکھ نہ ہوتے تو میں اپنے رب کے ساتھ دعا کا رشتہ کیسے نبھاتا

ابلیس نے تو اک سجدے سے انکار کیا تھا وہ بھی انسان کو اور ہم اللہ پاک کا بلاوا اذان سن کر بھی نماز نہیں پڑھتے تو کتنے سجدوں سے انکار کر رہے ہیں کبھی تو سوچیں

وہ اپنی طرف آنے والا راستہ اسی کو دیکھاتا ہے جو اس کی طرف رجوع کرتا ہے

میت اور قبر کو دیکھ کر بھی ہم اپنے اعمال درست نہیں کرتے
قبرستان سے واپسی پر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ بس اسی نے مرنا تھا

کسی کی غلطیوں کو بے نقاب نہ کرو
اوپر اللہ سب دیکھ رہا ہے تم حساب نہ کرو

خوشی چاہیے عبادت کرو
سکون چاہیے قرآن پڑھو
صحت چاہیے روزہ رکھو
چہرے پہ رونق چاہیے تہجد پڑھ لو
مشکلات کا حل چاہیے استغفار کرو
برکت چاہیے درود پڑھو

ہزاروں سوچیں الجھاتی ہیں مجھے مگر اک سجدہ سلجھا دیتا ہے سب

کون کہتا ہے کہ خدا نظر نہیں آتا
ایک وہی تو نظر آتا ہے جب کوئی نظر نہیں آتا

ہر بندہ چاہتا ہے میرا رب مجھ سے راضی رہے
مگر خود رب سے راضی نہیں ہوتا

جس نے گنہگاروں کی دنیا اتنی خوبصورت بنا دی
سوچو اس رب کی جنت کتنی حسین ہوگی

غیروں سے مانگا تو ذلت ملی
اللہ تعالیٰ سے مانگا تو عزت ملی

دوسروں کے درد مٹانے والے بن جاؤ اللہ تعالی تمہارے درد مٹا دے گا

اس خاک کو معاف کردے
اے اللہ اس خاک میں ملنے سے پہلے

یہ مت کہو خدا سے میری مشکلیں بڑی ہیں
یہ مشکلوں سے کہہ دو میرا خدا بڑا ہے

میرا رب ہی ہے جو ہر مشکل کو آسانی میں بدلتا ہے

اللہ کی محبت میں گرنے والے آنسو کا قطرہ بیشک بہت چھوٹا ہوتا ہے مگر اس میں اتنی طاقت ہوتی ہے کہ وہ سمندر کے برابر گناہ مٹا دیتا ہے

مصیبت انسان کو پریشان کرنے کے لیے نہیں بلکہ انسان کو بیدار کرنے کيلئے آتی ہے تاکہ انسان کا رابطہ اپنے رب سے برقرار رہے

اللہ کے معاملے میں اتنا نہ سوچا کرو آنکھیں بند کر کے اعتبار کر لیا کرو کیونکہ یہ معجزوں کا راستہ ہے

رات کو کتنا سکون دیتا ہے اس جگہ بیٹھ کے رونا
جہاں اللہ کے سوا کوئی سننے والا نہ ہو

اللہ کے راستے پر چلنے والوں کے لیئے سب سے پہلا مقام توبہ ہے

اللہ پاک کو راضی کرنے کا سب سے بہتر طریقہ نماز ہے

قرآن پاک پتھر دلوں کو موم کرتا ہے ٹوٹے دلوں کو جوڑتا ہے اور بیمار دل کی شفا ہے

میں اللہ تعالی سے ڈرتا ہوں اللہ تعالی کے بعد اس شخص سے ڈرتا ہوں جو اللہ تعالی سے نہیں ڈرتا

مجھے کسی سے کوئی امید نہیں سوائے اللہ کی ذات کے وہی میرا رب ہے وہی میرا سب ہے

میرا اللّه ہی ہے جو مجھے بن مانگے دیتا ہے یہ جان کر بھی میں خطا کار ہوں گنہگار ہوں

دنیا کی محبت اور نفسانی خواہشات انسان کو جنت سے دور اورجہنم کے قریب کر دیتی ہیں

مشکل وقت بھی اللہ تعالیٰ کی ایک بڑی نعمت ہے کہ انسان اس میں صبر اور شکر کرنا سیکھ جاتا ہے

اپنا فائدہ سوچے بنا سب کے ساتھ اچھائی کرو کیوںکہ جو لوگ پھول تقسیم کرتے ہیں ان کے ہاتھوں میں خوشبو ضرور رہ جاتی ہے

وہ میرے حق میں بہتر ہے یا نہیں یہ میرا رب جانتا ہے لوگ نہیں

آنسو وہ خاموش دعائیں ہیں جو صرف رب ہی سن سکتا ہے

میری لاکھ برائیوں کو جانتے ہوئے بھی مجھ سے بے حد محبت کرنے والا صرف میرا اللہ ہے

بےشک زندگی تھکا دینے والی چیز ہے اور جب تم تھک جاؤ تو اپنے رب کو یاد کر لیا کرو کیونکہ سکون تو صرف اللّہ کے ذکر میں ہے

جو شخص اللہ پر بھروسہ کرتا ہے تو اللہ اس کے لیے کافی ہو جاتا ہے

دکھ دینے والے ہزار لیکن سکھ دینے والی اللہ کی ذات ہے

عقل کی کروڑ دلیلیں اللہ سے ایک گناہ بھی معاف نہیں کرا سکتیں لیکن ندامت کا ایک آنسو زندگی بھر کے گناہ معاف کرا سکتا ہے

لوگ تمہیں بدنام کرنے کی لاکھ کوشش کریں لیکن یاد رکھنا عزت اور ذلت صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے

سادگی سے زندگی بسر کرنے سے انسان خود بھی سکون میں رہتا ہے اور خدا بھی اس بندے سے راضی ہوتا ہے

جو بندا اپنے عمل کو سنوار لیتا ہے خدا اس کی حالت کو بدل دیتا ہے

جب ہمارے جینے کی وجہ اللہ ہوگی تب ہمارے مایوس ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہوگی

اگر محسوس کرو تو اللہ اور بندے کا رشتہ سب سے پیارہ ہے

جب اپنے رب سے مانگ رہے ہوتے ہیں تب کروڑوں کی آس کرتے ہیں پر افسوس جب اس کے نام پر اپنی جیب سکے ڈھونڈتے ہیں نہیں ملا معاف کرو بابا جی

اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور صلہ رحمی کرو اللہ تم پہ رحم کرے گا

جب ہو خدا سے سچی محبت اے لوگوں پھر وضو کا پانی بھی ٹھنڈا نہیں لگتا

دنیا میں جھکنے کی بس اک ہی جگہ ہے وہ ہے اللہ کے سامنے

رجوع اور عروج میں چاروں حروف ایک جیسے ہیں بس تم اپنے رب کی طرف رجوع کرو وہ تمھیں عروج عطا فرمائے گا

کسی نے پوچھا ہمیں کیسے پتا چلے گا کہ ہماری نماز قبول ہوئی یا نہیں
تو فرمایا گیا کہ اگر اگلی نماز کی توفیق مل جائے تو سمجھ جانا کے تمہاری پچھلی نماز قبول ہو گئی

امید کبھی نا چھوڑنا کیوں کے کل کا دن آج سے بہتر ہو ہوگا انشاء اللہ

بدبخت ہے وہ شخص جو خود تو مرجاۓ لیکن اس کا گناہ نہ مرے

اگر خدا کی جنت چاہتے ہوں تو اس کے بندوں کی زندگی جہنم بنانا چھوڑ دو یہی دین کا خلاصہ ہے

گناہوں کو آسان سمجھنے سے پرہیز کرو کیونکہ گناہ تمہیں دنیا میں ذلت و خواری کا لباس پہنا دیں گے اور آخرت میں خدا کے غضب کا لباس پہنا دیں گے

اللہ کی راہ بظاہر کانٹوں سے بھری مگر درحقیقت اطمینان اور سکون کی دولت سے بھری پڑی ہے

مجهے شیطان کو برا کہنے کی فرصت کہاں ملتی ہے شیطان کو تب برا کہوں جب مجهے رحمن کو اچها کہنے سے فرصت ملے

ایک غیبی اصول یہ بھی ہے جو چیز تم تقسیم کرو گے اسی چیز کی تمہارے پاس فراوانی ہو جائے گی پھر وہ دولت ہو علم ہو عزت ہو یا محبت ہو

خدا کو بھول گئے لوگ فکر روزی میں رزق کا خیال ہے رزاق کا نہیں

اذان فجر ایسا الارم ہے جو قسمت والوں کو ہی بیدار کرتا ہے

افسوس ناک بات یہ ہے کہ ہم نیکی اس وقت کرتے ہیں جب برائی کے قابل نہیں رہتے

کبھی کبھی عبادتیں نہیں ندامتیں قبول ہو جاتی ہیں

شکر کر کے سویا کرو تم خدا صبح اٹھنے کا موقع ہر کسی کو نہیں دیتا

دل کے مردہ ہونے کی علامت یہ ہے کہ گناہوں کے زخم اسے تکلیف نہیں دیتے

اگر کوئی تم کو صرف اپنی ضرورت کے وقت یاد کرتا ہے تو پریشان مت ہونا بلکہ فخر کرنا کہ اس کو اندھیروں میں روشنی کی کرن میں تم نظر آئے ہو

ہمیشہ سچ بولو تاکہ تمہیں قسمیں کھانے کی ضرورت نہ پڑے

عقلمند وہ نہیں جسے صرف اچھائی اور برائی کی پہچان ہو بلکہ اصل عقلمند وہ ہے جو اچھائی کی پیروی کرے اور برائی سے اجتناب کرے

گناہ نہیں چھوٹ رہا یہ فکر کی بات ہے مگر ضمیر، ملامت بھی نہیں کر رہا، یہ خطرے کی بات ہے

دوسروں کی دنیا کو جہنم بنا کر لوگ سجدوں میں جنت ڈھونڈتے ہیں

وہ خدا ہی ہے جو ایک سجدے سے اپنا بنا لیتا ہے ورنہ یہ انسان تو جان لے کے بھی راضی نہیں ہوتے

سادگی ایمان کی علامت ہے، حیا اور کم بولنا ایمان کی شاخیں ہیں

آپ نماز اور قرآن کی طرف یونہی نہیں جاتے آپ چن لیے جاتے ہیں

شیطان کا وار ہی نماز ہوتا ہے کیونکہ یہی بےحیائی اور گناہ سے بچا سکتی ہے اس لئے نماز کو نہ چھوڑا جاۓ
اے اللہ ہم سب کو نماز وقت پر ادا کرنے والا بنا آمین

نیک عمل وہ ہے جس پر لوگوں کی تعریف کی امید نہ رکھی جائے

اگر ہم کو نماز ادا کرنے کے بعد بھی سکون نہیں ملتا تو ہمیں چاہیے کہ نماز سکون کے ساتھ ادا کریں

کتنی دلکش بات ہے نا سمندروں کے رب کو بندے کا ایک آنسو پسند ہے

دنیا والے چہرے اور مال کو دیکھتے ہیں
عرش والا دل اور اعمال کو دیکھتا ہے

گناہ کو پھیلانے کا ذریعہ بھی مت بنو کیونکہ ہوسکتا ہے آپ تو توبہ کرلیں پر جس کو اپنے گناہ پر لگایا ہے وہ آپ کی آخرت کی تباہی کا سبب بن جائے

دو چیزیں جن سے رب کو راضی کیا جا سکتا ہے
کلمہ طیبہ کا ورد
استغفار کی کثرت

گناہوں سے نجات وہی پاتا ہے جو اقرار جرم کر لے اور ندامت کے لیے توبہ ہی کافی ہے

اللہ کا ذکر اپنے ہاتھ کی انگلیوں پہ کیا کرو کیونکہ جب آپ اپنی قبر کے اندھیرے میں رہوں گے تو یہ انگلیاں روشنی کا کام کریں گئیں

انسان کا نقصان مال اور جان کا چلا جانا نہیں بلکہ انسان کا سب سے بڑا نقصان نماز کا چھوٹ جانا ہے

ہم اللہ کی وہ تخلیق ہیں جو اپنےخالق کی طرف تب دوڑتے ہیں جب اس کی مخلوق ہمیں تنہا چھوڑ دیتی ہے

جو اپنی تنہائیوں کو اللہ کے خوف سے مزین کر لے اللہ اس کی محفلوں کو بھی اچھا کردے گا

وہ شخص اپنے آپ پر بہت ظلم کرتا ہے جو پورے دن میں ایک بار بھی استغفار نہیں کرتا

تم اللہ تعالی کے ذکر میں دل لگا لو سکون اور اطمینان تم سے دل لگا لیں گے

دنیا کے لئے اتنی محنت کرو جتنا یہاں رہنا ہے اور آخرت کے لئے اتنی محنت کرو جتنا وہاں رہنا ہے

ایمان اور حیا دو ایسی چیزیں ہیں جن میں سے ایک چلی جائے تو دوسری خود بخود ختم ہو جاتی ہے

بیشک نماز ہی ساتھی ہوتی ہے
دنیا سے قبر تک
قبر سے حشر تک
حشر سے جنت تک

روز گناہ کرتا ہوں وہ چھپاتا ہے اپنی رحمت سے
میں مجبور اپنی عادت سے، وہ مشہور اپنی رحمت سے

تم نیکی کے مقام کو نہیں پا سکتے جب تک کہ وہ چیزیں اللہ کی راہ میں قربان نہ کرو جن سے تم کو محبت ہے

کسی فیصلے کے وقت بات اگر قرآن تک پہنچ جائے تو فیصلہ قرآن کے اوپر ہاتھ رکھ کر نہیں بلکہ قرآن کے اندر سے پڑھ کے کریں

دوسروں کو خود سے بہتر ہی سمجھو کیا پتا اللہ سے اس کا معاملہ ہم سے زیادہ بہتر ہو

بیشک جب اللہ تھام لیتا ہے تو پوری دنیا مل کر بھی نہیں گرا سکتی

جو ہو رہا ہے اسے ہونے دو تمہارے رب ﷻ نے تمہاری سوچ سے بہترین تمہارے لئے سوچ رکھا ہے

پریشانیوں کا سب سے بڑا اور خوبصورت حل نماز ہے

امید صرف اللہ سے لگاؤ یہ انسان کچھ نہیں دے سکتے

مدد صرف اور صرف اللہ سے مانگو کامیاب ہو جاؤ گے دنیا میں اور آخرت میں

اللّٰہ تعالیٰ کو پسند ہے وہ دل جس میں اس کی مخلوق کے لئے درد اور احساس ہو

سن لو اے لوگوں دلوں کا سکون اللہ کی یاد میں ہے

دنیا میں دو ہی اپنے ہوتے ہیں
اللہ اور والدین

جب راستے اور رابطے اللہ سے جڑ جائیں تو پھر دل نہیں ٹوٹا کرتے

صرف رب کی ذات ایسی ہے جو معافی مانگنے پے یہ نہیں پوچھتا کہ غلطی کیوں کی تھی

جب کوئی امید نہ ہو تب زیادہ یقین سے مانگو کیوںکہ معجزے خدا کی شان ہیں

مشکلات کی جنگ میں دکھوں اور غموں کی یلغار میں سب سے بہترین پوزیشن سجدہ ہے

زمانہ جب بھی مشکل میں ڈال دیتا ہے
میرا اللّٰہ ہزار رستے نکال دیتا ہے

اللہ اپنے بندے کو بکھرنے سے پہلے ہی تھام لیتا ہے

جب تک ہم اللہ کے راستے پر ثابت قدمی سے چلتے رہیں گے تب تک کوئی بھی ہمیں جھکانے میں کامیاب نہیں ہو سکے گا

اگر آپ کا رب آپ سے ناراض ہو اور استغفار سے بھی کام نہ بنے تو اس کی مخلوق کو خوش کرنے کی کوشش کریں

اپنے رب سے مانگو کیونکہ نہ وہ اوقات دیکھتا ہے نہ ذات

مجھے اپنے رب پر پورا یقین ہے اور اسی پر یقین ہے وہ میری شہ رگ سے زیادہ میرے قریب ہے وہ ضرور میری سنے گا

خوف خدا ایک ایسا چراغ ہے جس میں نیکی اور بدی صاف نظر آتے ہیں

کبھی ہاتھوں کا اٹھنا
کبھی سجدوں میں جھکنا
کبھی آنسووں کا تڑپنا
خواہشیں ادھوری ہوں تو رب کتنا یاد آتا ہے

نہیں مانگنا آتا تو صرف ہاتھ پھیلا دو وہ بند لبوں کی بولیاں بھی سنتا ہے

رب سے مانگ کر دیکھو تو سہی ایک وہی تو ہے جو حقیقت میں آپ کا منتظر ہے

دوسروں کو معاف کرنا سیکھو اللہ تعالی معاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے

چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو حقیر نہ سمجھو ممکن ہے وہی اللہ کی رضا کا سبب ہو

مشکل میں اللہ کو یاد رکھنا مشکل نہیں اصل مشکل آسانی میں اسے یاد رکھنا ہے

اللہ سے نہیں مانگتے وہ پھر سب سے مانگتے ہیں

انسان کے ہاتھ میں صرف کوشش لکھی ہے کامیابی تو اللہ عطا فرماتا ہے

میں تو گنہگار ہوں مگر تو بخش دے کیا خطا بھی کوئی چیز ہے تیری عطا کے سامنے

اللہ کو راضی کرو وہ تجھے راضی کر دے گا

جو اللہ کی یاد میں وقت گزارتے ہیں وہ کبھی بھی پریشان نہیں ہوتے

اپنى پریشانیوں کو نمازوں میں بدل دو الله مسائل کو نعمت میں بدل دے گا

ہر رکاوٹ میں کوئی نہ کوئی بہتری چھپی ہوتی ہے یہ بات اللہ ہی بہتر جانتا ہے

اللہ کو پا کر کبھی کسی نے كچھ نہیں کھویا اور اللہ کو کھو کر کسی نے کبھی کچھ نہیں پایا

اگر اللہ نے تمھیں ہر نعمت دی ہے تو پھر بھی اپنے رب کو یاد کرنا مت بھولو

صبر کر یقین رکھ تو کر دل سے دعا وہ رب تیری دعا سننے کا انتظار کر رہا ہے

اور پھر یوں کرو کہ اپنے ربﷻ کی خاطر صبر کرنا شروع کر دو تو پھر رب ﷻ آپ کے دل کو غم کی بجائے سکون سے بھر دے گا

جو مل رہا ہے وہی تمہارے لیے بہتر ہے تم نہیں جانتے لیکن دینے والا خوب جانتا ہے

دل میں صرف رب کے لیے محبت رکھو دنیا کی محبت غم کے سوا کچھ نہیں دیتی

نماز کو محبت سمجھ کے ادا کرو گے تو اللہ پاک اگلی نماز کے لیے تمہیں خود کھڑا کر دے گا

لوگوں کی سازشیں آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں
قران نے بتایا ہے اور تمھارا رب بہترین چال چلنے والا ہے

آئیے ہم سب اپنے گناہوں کی معافی کے لئے اپنے رب کی طرف رجوع کریں بےشک وہ بڑا مہربان ہے

انسان عقل کا محتاج ہے
عقل ادب کا ادب علم کا علم محتاج ہے الله تعالى كے فضل کا فضل طلب کرو الله تعالی سے

اور پھر وقت آخر ثابت کر ہی دیتا ہے کہ اللہ کے فیصلے ہماری خواہشوں سے بہتر ہیں

جب سب راستے بند ہوں تو رب کے راستے کی طرف چل پڑو

تیری اوقات کا اس دن پتا چلے گا جب لوگ تجھ پہ مٹی ڈال کر ہاتھ بھی تجھ پہ ہی جھاڑیں گے

کامیاب زندگی یہ نہیں کہ آپ کتنے خوش ہیں بلکہ کامیاب زندگی یہ ہے کہ آپ کا رب آپ سے کتنا خوش ہے

ہمسفر وہ دینا یا رب جو مجھے تیری راہ سے غافل نہ کرے

یوں نماز سے نیت نہ غافل کر نماز تو ہر کوئی پڑھ لیتا ہے لیکن خوف خدا ہر کوئی نہیں رکھتا اپنے قلب میں

مجھے قدرت کے ایک عمل سے بہت پیار ہے سکون سا آجاتا یہ لفظ سن کر کہ جو جیسا کرے گا ویسا پاے گا

نہ کر نصیب سے اتنے گلے اے انسان جب اللہ راضی ہوتا ہے تو ہر چیز مل جاتی ہے

جسے دیکھو اسے اپنے آپ سے بہتر سمجھو اگرچہ تم اطاعت گزار اور نیکوکار ہو اور وہ گناہ گار ہو ہو سکتا ہے کہ یہ تمہاری آخری اطاعت و نیکی ہو اور وہ اس کا آخری گناہ ہو تم گناہ گار ہو جاؤ اور وہ نیکو کار بن جاۓ

کیجئے ہر بات پر صبرو شکر
بہت حسیں ہے خدا پہ یقین کا سفر

خدا کی ذات پہ ہم کو یقین ہے ورنہ دئیے جلا کے ہواؤں میں کون رکھتا ہے

ایک بات پر ایمان رکھیں جو انسان ہمارے حق میں بہتر نہ ہو اللہ اس انسان کو ہم سے دور کر دیتا ہے

کلمہ پڑھنے سے ایمان تازہ رہتا ہے
لا الہ الا الله محمد رسول الله

رب کو ہماری نہیں بلکہ ہمیں رب کی ضرورت ہوتی ہے

اپنی زندگی ایسے جیو کہ اللہ تعالی کو پسند آجاؤ دنیا والوں کی سوچ تو روز بدلتی رہتی ہے

شکر کرنا سیکھو اتنا ملے گا کہ تھک جاو گے

اللہ کے نزدیک بہترین انسان وہ ہے جس کا وجود دوسروں کے لیے فائدہ مند ہو

کوئی سجدہ ایسا مل جاۓ
میں سر جھکاؤں رب مل جائے

اپنا درد اپنے رب سے بانٹ لیا کرو
پھر درد جانے دوا جانے اور خدا جانے

رب کو اوپر نہ ڈھونڈ ذرا سی گردن نیچے کر رب تجھے اپنے دل میں ملے گا

جو مصیبت ہمیں اللہ سے دور کرے وہ سزا ہوتی ہے اور جو مصیبت ہمیں اللہ سے قریب کریں وہ آزمائش ہوتی ہے

اللہ پر ہمیشہ بھروسہ رکھو کیونکہ اللہ وہ نہیں دیتا جو تمہیں اچھا لگتا ہے بلکہ وہ دیتا ہے جو آپ کے لیے اچھا ہوتا ہے

ایک مٹی کے بنے انسان کی محبت میں اتنی طاقت ہوتی ہے کہ دل کا قرار اور آنکھوں کی نیند چھین لیتی ہے مالک الملک کی محبت کا عالم کیا ہوگا؟

جب یقین اللہ کی ذات پر ہو تب ہر چیز کی پروا کرنا چھوڑ دیا کرو کیوں کہ وہ ذات کسی کو مایوس نہیں کرتی

نس نس سے واقف ہے رگ رگ جانتا ہے
مجھ کو مجھ سے بہتر میرا رب جانتا ہے

مجھے لوگوں کو نہیں اپنے اللّٰہ کو راضی کرنا ہے

اور جو تمہیں کوئی بھلائی پہنچے تو وہ اللہ کی طرف سے ہے اور جو تمہیں کوئی برائی پہنچے تو تمہارے اعمال کی وجہ سے

قیامت تک رہے سجدے میں سر میرا اے الّلہ کہ یہ زندگی تیری نعمتوں کا شکر کرنے کے لیے کافی نہیں ہے

میرے اللہ میرے دل کو اتنا پاکیزہ کر دے تیری آرزو کے سوا دل میں کوئی تمنا نہ رہے تیری مانوں تجھے چاہوں تیری آرزو کروں اس کے سوا زندگی میں کوئی خواہش نہ

زندگی کی ہر مشکل اللہ کی طاقت کا ثبوت ہے کبھی ہماری مدد کرنے کیلئے کبھی ہمیں درست کرنے کیلئے اور کبھی ہمیں یہ یاد دلانے کیلئے کہ ہم خاک ہیں

جب آپ غمگین ہوجائیں اور پریشانیاں بڑھ جائیں اور کوئی راستہ نہ ملے تو اللہ کے سامنے خوب رو لیا کرو

حقیقت روبرو ہو تو اداکاری نہیں چلتی
خدا کے سامنے بندوں کی مکاری نہیں چلتی
تمہارا دبدبہ خالص تمہاری زندگی تک ہے
کسی کے قبر کے اندر کسی کی زمینداری نہیں چلتی

اللہ تعالٰی کی ذات کے بعد اگر کائنات میں کوئی مکمل اور قابلِ تعریف ہے تو وہ فقط حضور اکرم ﷺ کی شخصیت ہے

نام میں نے جب محمد مصطفے ﷺ کا لے لیا
میرے لب نے میرے لب کا بڑھ کے بوسہ لے لیا

دن کا ہر لمحہ نبیﷺ کی یاد میں گزرے اور جب رات کو أنکھ لگیں تو خواب میں دیدار ہو جاۓ

ایک رات ایسی بھی آۓ گی جس میں ساری رات اس خوشی سے نیند نہیں آئے گی کہ صبح مدینہ کے لیے سفر کا آغاز ہو گا

صحابہ کرام نیکیاں کرکے بھی روتے تھے
اور آج کا انسان پہاڑوں جتنا گناہ کر کے بھی شرمندہ نہیں ہوتا

زمزم جیسا کوئی پانی نہیں نماز جیسی کوئی عبادت نہیں قرآن مجید جیسی کوئی کتاب نہیں کلمہ جیسی کوئی دولت نہیں

نماز کی طرف میرے قدم اپنے آپ اٹھ گئے اپنی عمر کے لوگوں کو جب میں نے مرتے دیکھا

ہم جتنا مردے کو کندھا دینے کو افضل سمجھتے ہیں اتنا کسی زندہ کو سہارا دینا سمجھ لیں تو ہزاروں انسانوں کے حالات ٹھیک ہوجائیں-

مرنا ہم سجدے میں چاہتے ہیں اور نماز ہم پڑھتے نہیں

مسلمانوں کے زوال کی وجہ عبادت میں کمی نہیں بلکہ دین کو عبادت تک محدود رکھنا ہے

نیت نہیں صاف تو برکت کہاں سے آئے گی
جمعے جمعے کی نماز سے جنت تھوڑی مل جائے گی

گھروں میں رکھے قرآن پر جمی ہوئی دھول دل پر جمی ہوئی سیاہی کو ظاہر کرتی ہے

گنہگار شخص کی عاجزی عبادت گزار شخص کے غرور سے کہیں بہتر ہے

مکانوں کے بنانے میں عمر ختم کر رہا ہے
بسیں گے دوسرے اور حساب دے گا تو

جسم کو مت سنوارو بلکہ روح کو سنوارو کیونکہ جسم کو مٹی میں مل جانا ہے اور روح کو خدا کے پاس جانا ہے

نیکی کیلئے برائی کا خیال چھوڑ دو پر کبھی بھی برائی کے خیال سے نیکی نہ چھوڑنا

میں نے اپنی اوقات کو بہت غور سے دیکھا تو پتا چلا کہ چند سانسیں ہیں وہ بھی رب العزت کی محتاج ہیں

جہاں پانی بہتا ہے وہاں سبزہ اگتا ہے اور جہاں ندامت کے آنسو بہتے ہیں وہاں رحمت خداوندی کا نزول ہوتا ہے

اے گناہ کرنے والے گناہ کرتے ہو اور پھر ہنستے ہو تمہارا یہ ہنسنا اس گناہ سے بڑا گناہ ہے

عبادتیں جھکنے سے مشروط نہیں نیتوں کی پابند ہوتی ہیں نیتوں میں کھوٹ ہو تو برسوں کی ریاضت بیکار جاتی ہے

پیسہ آجانا یا مشہور ہوجانا کامیابی نہیں ہوتی پانچ وقت کی نماز پڑھنا اور اپنے رب کے قریب ہو جانا کامیابی ہوتی ہے

کبھی تم دوسروں کے لئے دل سے دعا مانگ کر تو دیکھو تمہیں اپنے لئے مانگنے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی

کسی کے گھر جاؤ تو اپنی آنکھوں پر قابو رکھو اور جب اس گھر سے نکلو تو اپنی زبان قابو میں رکھو تاکہ وہاں کی عزت اور راز دونوں محفوظ رہیں

قرآن کی تلاوت کیا کرو بے شک قرآن اپنے پڑھنے والوں کی سفارش کرے گا

آج کل کے انسان گناہ کرنے سے نہیں بلکہ مرنے سے ڈرتے ہیں

نماز روح کی ٹھنڈک ہے نماز پڑھنے سے دل کو تسلی ملتی ہے

اگر آپ کا رب آپ سے ناراض ہو اور استغفار سے بھی کام نہ بنے تو اس کی مخلوق کو خوش کرنے کی کوشش کریں

توبہ ایسا دروازہ ہے جو موت کی ہچکی تک کھلا رہتا ہے۔ دعا ایک ایسا عمل ہے جو تقدیر کو مات دے سکتی ہے اور ضمیر ایک ایسا ساتھی ہے جو ہمیشہ حق کی راہ دکھاتا ہے

توبہ کے آنسو کا کمال یہ ہے کہ گرتا باہر ہے مگر اندر کی صفائی کر دیتا ہے

توبہ روح کا غسل ہے جتنی بار کی جائے روح میں نکھار پیدا ہوتا ہے

کر لے توبہ ابھی بھی وقت ہے
پھر نہ کہنا کہ حساب سخت ہے

ہم سب یہ چاہتے ہیں کہ ہماری موت ایمان پر ہو لیکِن یہ کیوں نہیں چاہتے کہ ہماری زندگی ایمان پر ہو

ہمیشہ اس انسان کی بہت عزت کرو جو تمہیں ناپسند ہو، کیونکہ ہو سکتا ہےکہ تمہاری عزت کرنے سے اس کا کردار بدل جائے

لوگوں کے دلوں میں اپنا مقام اس طرح سے بنا لو مر جاؤ تو تمہارے لئے دعا کریں اگر زندہ ہو تو ملنے کی جستجو کریں

لوگ زندگی کو زندگی سمجھ بیٹھے ہیں اصل زندگی تو موت کے بعد آۓ گی سچ کہتا ہوں لوگوں سمجھ جاؤ اب بہت کالی ہے قبر کی جو رات آۓ گی

خدا نے چیزیں استعمال اور لوگ محبت کے لیے بنائے ہیں لیکن اشرف المخلوقات چیزوں سے محبت اور لوگوں کو استعمال کرنا شروع ہو گئے ہیں

چار چیزوں سے نور پیدا ہوتا ہے
خالی پیٹ رہنے سے
گناہوں پر ندامت کرکے رونے سے
اچھے لوگوں کی صحبت سے
امیدوں کو مختصر کرنے سے

اللہ والوں سے تعلق رکھو طبیعت ٹھیک رہے گی
یہ وہ حکیم ہیں جو لفظوں سے علاج کرتے ہیں

اپنے بہترین وقت کو نماز میں وقف کرو کیونکہ تمہارے سب کام تمہاری نماز کے بعد قبول کیے جائیں گے

معاف کرنے کی عادت ڈالئیے کیونکہ معاف کرنے سے انسان کی اپنی روح پاک ہو جاتی ہے

صبر سے رحمت کا انتظار کر جو چیز تیرے لئے ہے تیرے لئے ہی ہے اور دیر حکمت پر مبنی ہوتی ہے

کسی کے ساتھ برا کر کے اپنے لیے اچھائی کی امید مت رکھو

ایک مسجد کی دیوار پہ لکھا خوبصورت جملہ
اگر تم گناہوں سے تھک گئے ہو تو اندر آجاؤ خدا کی رحمت تمہارے انتظار میں ابھی تک نہیں تھکی

سر سجدے میں دل میں دغا بازی ہو
ایسے سجدے سے بھلا کیسے خدا راضی ہو

قرآن پڑھنا، سمجھنا، سیکھنا، سکھانا اور اس پر عمل کرنا صرف مولوی پر نہیں بلکہ ہر مسلمان پر فرض ہے

نماز اگر عادت بن جائے تو کامیابی مقدر بن جاتی ہے

جس نے نماز قائم کی اس نے کامیابی حاصل کی

نماز کبھی نہ چھوڑیں اس لیے کہ قبروں میں لاکھوں لوگ ترس رہے ہیں کہ دوبارہ زندگی مل جائے تاکہ اللہ کے لیے ایک سجدہ کر لیں

تکلیف میں صبر سے کام لو کیونکہ سونے کو آگ سے آزمایا جاتا ہے اور مومن کو تکلیف سے