The Taste of Chai in Urdu Poetry
Explore the reassuring coziness of “Chai Poetry in Urdu” with lyrics that commemorate each sip. Chai is more than simply a beverage; it’s a mood and a custom that enhances interactions. These thoughtfully chosen Urdu couplets capture the spirit of chai, offering reflections on life, love, and the small joys in life. Allow these lines to immerse your spirit in the richness of chai, whether it’s a rainy day or a calm evening. They will make every moment a little more meaningful and poetic.

لہجہ ذرا ٹھنڈا رکھیں صاحب
گرم تو مجھے صرف چائے پسند ہے

من پسند شخص کی توجہ اورچائے
جتنی بھی مل جائے کم ہی ہوتی ھے

عشق کے ع سے عین ممکن تھی تباہی
چائے کے چ سے تھوڑا چین پایا

چائے سا عشق کیا ہے تم سے
صبح شام نہ ملو تو سر درد رہتا ہے

تم میں اور ایک کپ چاۓ
مجھے بس ایسی شام چاہیے

وقت قلیل ، باتیں طویل ، شکوے ہزار
پر جانے دیجئے ، چائے پیجئے

اے محو بزم غیر، تجھے کچھ خبر بھی ہے
چائے پر کر رهے ہیں تیرا انتظار ہم

شام کتنی ہی بوجھل اور اداس ہو
چائے پیتے ہی بہتر لگنے لگتی ہے

دن چھوٹے، راتیں لمبی
چائے گرم، ہوائیں ٹھنڈی

اپنے ہاتھوں سے جب چائے بنا دی اُس نے
دل میں کچھ اور محبت بڑھا دی اُس نے

چسکیوں کی بات سسکیوں پہ آگئی
یاد آ گیا تھا تیرے ساتھ چائے پینا

سجاؤ محفل غم جو جگائے رکھے ساری رات
یعنی معاملہ عشق چھیڑا جائے چائے کے ساتھ

مجھے وہ لوگ بہت عزیز ہیں
جو بغیر پوچھے چائے پلاتے ہیں

زندگی سے اگر چائے نکال دیں تو
پیچھے صرف سر درد ہی رہ جاتا ہے

بعد میں سنیں گے آپ کی رائے
ٹھنڈی ہو رہی ہے ہماری چائے

تذکرے جب بھی ہونگے چائے کے زمانوں میں
ہمارا نام پہلے لیا جائے گا چائے کے دیوانوں میں

مجھ سے گفتگو کرنے والے
چائے پھیکی پیتے ہونگے

چائے پینے والوں کا مزاج بھی چائے کے ذائقے کی طرح ہوتا ہے
میٹھا خوشبودار اور بےحد محبت بھرا ہوتا ہے

سنو ایک رائے ہے
عشق سے بہتر چائے ہے

کوئی تو شوق چلو ہم میں مشترک ٹھہرا
تجھے بھی چائے پسند ہے مجھے بھی چائے پسندہے

خدا کا شکر ہے ورنہ دن کیسے گزرتا میرا؟
ایجاد کی ہے جس نےچائے ,اُس کو میرا سلام

مانگ رہی تھی ثبوت وہ محبت کا
میں آدھی چائے نہ دیتا تو اور کیا کرتا

تلخیوں کو پیچھے چھوڑ کر اس دورناگوار میں
میری بات مانو تم ، چلو آؤ چائے پیتے ہیں

اس کی محبت چائے جیسی تھی
وقت کے ساتھ ساتھ ٹھنڈی پڑ گئی

چائے نما ہوتے ہیں کچھ لوگ
نظر آتے ہیں تو شفا ملتی ہے

چائے کی جانب ضرور دیکھیں گی
اپنی آنکھوں کو جانتا ہوں میں

نہ پوچھ کہ کیا اثر رکھتی ہے ہماری چائے
سنگ دل کو موم کرنے کا ہنر رکھتی ہے ہماری چائے

کل رات تیری یادوں کا قصہ تمام کیا
چائے پی اور خوب آرام کیا

میں خود بھی یار تجھے بھولنے کے حق میں ہوں
مگر یہ بیچ میں کمبخت شاعری؛چائے اور سگریٹ

پینے کو پی بھی لوں میں مگر ہائے وہ کہاں
یادوں کی خوشبوؤں میں بسی چائے وہ کہاں

ہم نے تیرے بغیر کئ راتیں کاٹنی ہیں فرقت کی
سوچا ہے چائے سے رات گئے تک گفتگو کریں گے

پھول بھی پسند ھے مگر جب میں آؤں تو
میرے لئے میز پر تم چائے بھی رکھنا

آپ کبھی آئیں تو سہی
ہم اپنے ہاتھوں سے چائے پلائیں گے

چائے کا کپ ہاتھ میں لے کر تمھیں سوچنا
میرے بہترین لمحوں میں اک لمحہ ہے

قصور میرا نہیں موسم کی شرارت ہے
اک شخص کے ساتھ چائے پینے کو دل چاہتا ہے

مہنگائی جیسا عشق ہے میرا چاۓ سے
کمبخت بڑھتا ہی جا رہا ہے چائے سے

ذکر کرنا ہے تو چائے کا کیجیئے
محبوب تو سبھی کے بے وفا ہوتے ہیں

چائے میری زندگی میں لازم ہے ایسے
عاشق کے لیے ہو محبوب کا دیدار ہو جیسے

تمہیں کیا پتہ دل نازک پر کیا گزارتی ہے
اکیلے جب چائے پینی پڑتی ہے

اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہم سے راہ و رسم بڑھیں
تو آپ ہمیں چائے کی دعوت پہ بلا سکتے ہیں

تم چائے کی طرح محبت تو کرو
میں بسکٹ کی طرح ڈوب نہ جاوں تو کہنا

کچھ لوگوں سے اچھی تو چائے ہے
کچھ لمحوں میں تو سکون دیتی ہے

تلخیوں کو پیچھے چھوڑ کر اس دورِ ناگوار میں
میری بات مانو تُم ، چلو آؤ چائے پیتے ہیں

یہ بارش، یہ ٹھنڈی ہوا اور یہ رم جھم
ہم اگر دور نہ ہوتے تو مل کر چائے پیتے

کیا بتائیں چائے کے بغیر چاہت نہیں
اور چاہت کے بغیر چائے نہیں

احترام کیا کریں چاۓ کا
تمام مشروبات کی مرشد ہے یہ

سونے والوں کو پیار سے جگائے گی
چائے اتوار کی رونق بڑھائے گی

کہتے ہیں یار سچا اور چائے کا رنگ پکا نہ ہو تو
دونوں کو آگ پے رکھ دینا چاہیے

سنہری شام ڈھلتے سائے
سرد نومبر گرم چائے

آدھی رات اور گہرے سائے
خالی کرسی ، میں اور چائے

رات خواب میں پی اس کے ہاتھ کی چائے
مٹھاس منہ میں اب بھی باقی ہے

مجھے لوگ بھی چائے کے جیسے ہی پسند ہیں
نا ضرورت سے زیادہ میٹھے نا ضرورت سے زیادہ کڑوے

تم ، میں اور چائے
آئے ہائے ہائے

میں ملا دوں چائے میں عشق تھوڑا سا
آپ پــی کــر صــنم میــرے ھـــو جــاو

چائے کا کپ تھا ہاتھ میں ورنہ
ایسے طعنے پہ میں اُٹھ کے آ جاتا

یہ تازگی یہ تبسم اور یہ زندگی
کہاں ملتی ہمیں اگر نہ ہوتی چاۓ

یہ چائے کا وقت ہے جناب
محبت پر تبصرے ہم نہیں کریں گے

عشق تو ہمیں بھی کرنا تھا لیکن
چائے جیسا کوئی ملا ہی نہیں

مانا کہ آپ بہت خوبصورت ہے
مگر محبت ہمیں پھر بھی چائے سے ہے

آو مل کہ بیٹھتے ہیں چائے پہ کہیں
آج اتوار ہے تم کو فرصت ہوگی۔

جان لیوا تھا اس کا سانولا رنگ
اور ہم کڑک چائے کے شوقین بھی تھے

شام کتنی ہی بوجھل اور اداسس ہو
چائے ملتے ہی بہتر لگنے لگتی ہے

بڑھ جاتی ہے کچھ اور بھی مٹھاس
تیری یاد ملا کر جو پی لوں کبھی چائے

روبرو حسن ہو جب حسن بھی سانولی چائے جیسا
پھر کوئی دل کے خساروں کو کہاں دیکھے گا

پھٹ رہا ہے سر درد سے اور پھر
ستم یہ کے چائے بھی پوچھتا نہیں کوئی

ہائے میری یہ چھوٹی سی خواہش
نکاح کے بعد تیرے ہاتھ کی چائے

اُن کی رَگ رَگ میں چائے دوڑے گی
میرے بچے بھی مجھ پر جائیں گے

جزبات بہک سے جاتے ہیں
جب چائے مہک سی جاتی ہے

دنیا جلتی رہے
چائے چلتی رہے

کچھ اور مانگ لے مجھ سے
کون دیتا ہے اپنی چائے

کیا کہا خوب جمے گی ہماری
یعنی آپ بھی چائے کی شوقین ہیں

چائے کے چ سے ناواقف لوگ
عشق کے ق کی بات کرتے ہیں

چائے صرف چائے نہیں دوا ہے
دکھ کی، درد کی اور محبت کی