Fazail Hazrat Abu Bakr: Timeless Wisdom in Urdu Hadith Quotes
Through a carefully chosen collection of authentic Hadith quotes in Urdu, “Fazail Hazrat Abu Bakr: Urdu Hadith Quotes Collection” illuminates the admirable qualities of Hazrat Abu Bakr رضی اللہ عنہ. These quotations highlight Hazrat Abu Bakr رضی اللہ عنہ , a highly esteemed character in Islamic history, for his unparalleled bravery, loyalty, and wisdom. His steadfast devotion and his early endorsement of Prophet Muhammad ﷺ make this collection an inspiration to all Muslims. Explore the deep lessons and discover how Hazrat Abu Bakr رضی اللہ عنہ personified Islam’s tenets, providing inspiration for believers that never goes out of style.You can also read Hazrat Abu Bakr Quotes in Urdu to gain more insights into his life and teachings.

حضرت موسیٰ بن عقبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ہم ایسے کسی شخص کو نہیں جانتے جس کی چار پشتوں کو رسول اللہ ﷺ کی صحبت ملی ہو ، سوائے ان اشخاص کے ۔حضرت ابوقحافہ ، حضرت ابوبکر صدیق ، حضرت عبدالرحمن ابن ابی بکر اور ان کا بیٹا ابوعتیق محمد بن عبدالرحمن ابن ابی بکر رضی اللہ عنہم
المستدرک للحاکم : 6008

حضرت عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا ، اس وقت آپ ﷺعکاظ کے بازار میں ٹھہرے ہوئے تھے ۔ میں نے کہا : یا رسول اللہ ﷺ ! اس ( اسلام کے ) معاملے میں کس کس نے آپ ﷺ کی پیروی اختیار کی ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : دو آدمیوں نے ۔ جن میں سے ایک آزاد اور دوسرا غلام ہے ( یعنی ) ابوبکر رضی اللہ عنہ اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ ۔ آپ فرماتے ہیں : میں اس وقت اسلام لایا تھا
المستدرک للحاکم :4419

حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو دیکھا اس وقت آپ ﷺ کے ساتھ صرف پانچ غلام ، دو عورتیں اور ابوبکر تھے المستدرک للحاکم:5682

حضرت ابویحیی سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ قسم کھا کر کہا کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کیلئے آسمان سے ’’ صدیق ‘‘ ( کا لقب ) اتارا ۔
المستدرک للحاکم:4405

ابوبکر رضی الله عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم جہنم سے اللہ کے آزاد کردہ ہو تو اسی دن سے ان کا نام عتیق رکھ دیا گیا“۔
سنن الترمذی:3679

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے انہیں بتایا ، کہا : جس وقت ہم غار میں تھے ، میں نے اپنے سروں کی جانب ( غار کے اوپر ) مشرکین کے قدم دیکھے ، میں نے عرض کی : اللہ کے رسول ﷺ ! اگر ان میں سے کسی نے اپنے پیروں کی طرف نظر کی تو وہ نیچے ہمیں دیکھ لے گا ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ابوبکر ! تمھارا ان دو کے بارے میں کیا گمان ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ ہے ؟‘‘ ( انھیں کوئی ضرر نہیں پہنچ سکتا ۔ )
صحیح مسلم:6169

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : مال ( کے تعاون ) اور ( میرا ) ساتھ دینے کے معاملے میں مجھ پر سب سے زیادہ احسان کرنے والے ابوبکر (رضی اللہ عنہ) ہیں اور اگر میں کسی کو خلیل ( ہم راز یا دلی دوست ) بناتا تو ابوبکر(رضی اللہ عنہ) کو خلیل بناتا ، لیکن ( ہم دونوں کے درمیان ) اسلام کی اخوت ہے ۔ مسجد کی طرف ( کھلنے والی ) کسی کھڑکی کو باقی نہ رہنے دینا ، سوائے ابوبکر (رضی اللہ عنہ) ( کے گھر ) کی کھڑکی کے ( اسے بند نہ کیا جائے ۔ )
صحیح مسلم:6170

اسماعیل بن رجاء نے کہا : میں نے عبداللہ بن ابی ہذیل کو ابواحوص سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا ، انھوں نے کہا : میں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے سنا ، وہ رسول اللہ ﷺ سے حدیث بیان کر رہے تھے کہ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اگر میں کسی شخص کو خلیل بناتا تو ابوبکر (رضی اللہ عنہ) کو خلیل بناتا لیکن وہ میرے ( دینی ) بھائی اور ساتھی ہیں اور تمھارے ساتھی ( رسول اللہ ﷺ ) کو اللہ عزوجل نے اپنا خلیل بنایا ہے ۔
صحیح مسلم:6172

ابوعثمان سے روایت ہے ، کہا : حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے مجھے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ نے انھیں ذات السلاسل کے لشکر کا سالار بنا کر بھیجا ۔ میں ( ہدایات لینے کے لیے ) آپ ﷺ کے پاس حاضر ہوا اور ( اس موقع پر ) میں نے ( یہ بھی ) پوچھا : آپ ﷺ کو لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب کون ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ عائشہ ۔‘‘ میں نے کہا : مردوں میں سے ؟ آپ نے فرمایا :’’ ان کے والد ۔‘‘ میں نے کہا : پھر کون ؟ آپ نے فرمایا :’’ عمر ۔‘‘ پھر آپ نے کئی لوگوں کے نام لیے ۔
صحیح مسلم: 6177

نبی کریم ﷺ کے پاس ایک خاتون آئیں اور کسی معاملہ میں آپ ﷺ سے گفتگو کی ، پھر آنحضرت ﷺ نے ان سے کہا کہ وہ دوبارہ آپ ﷺ کے پاس آئیں ۔ انہوں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ﷺ ! اگر میں آؤں اور آپ ﷺ کو نہ پاؤں تو پھر آپ ﷺ کیا فرماتے ہیں ؟ جیسے ان کا اشارہ وفات کی طرف ہو ۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ اگر مجھے نہ پاؤ تو ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس آئیو ۔
صحیح بخاری:7220

ابن ابی ملیکہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا ، ان سے سوال کیا گیا تھا کہ رسول اللہ ﷺ اگر کسی کو خلیفہ بناتے تو کس کو خلیفہ بناتے ؟ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا : حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو ۔ ان سے پوچھا گیا : حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے بعد کس کو ؟ انھوں نے کہا : حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو ۔ کہا گیا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بعد کس کو ؟ تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا : ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ کو ، یہاں آ کر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا رک گئیں ۔ ( مزید جواب نہ دیا ۔ )
صحیح مسلم:6178

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے ، کہا : رسول اللہ ﷺ نے اپنے ( آخری ) مرض کے دوران میں مجھ سے فرمایا :’’ اپنے والد ابوبکر اور اپنے بھائی کو میرے پاس بلاؤ تاکہ میں ایک تحریر لکھ دوں ، مجھے یہ خوف ہے کہ کوئی تمنا کرنے والا تمنا کرے گا اور کہنے والا کہے گا : میں زیادہ حقدار ہوں جبکہ اللہ بھی ابوبکر کے سوا ( کسی اور کی جانشینی ) سے انکار فرماتا ہے اور مومن بھی ۔‘‘
صحیح مسلم:6181

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی قوم کے لیے مناسب نہیں کہ ابوبکر رضی الله عنہ کی موجودگی میں ان کے سوا کوئی اور ان کی امامت کرے“۔
سنن الترمذی: 3673

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اقتداء کرو ان دونوں کی جو میرے بعد ہوں گے، یعنی ابوبکر و عمر(رضی اللہ عنہم) کی
سنن الترمذی:3662

نبی کریم ﷺ کے زمانہ ہی میں جب ہمیں صحابہ کے درمیان انتخاب کے لیے کہا جاتا تو سب میں افضل اور بہتر ہم ابوبکر رضی اللہ عنہ کو قرار دیتے ، پھر عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو پھر عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو ۔
صحیح بخاری:3655

حضرت محمد بن حنفیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے والد ( علی رضی اللہ عنہ ) سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ کے بعد سب سے افضل صحابی کون ہیں ؟ انہوں نے بتلایا کہ ابوبکر ( رضی اللہ عنہ ) ۔ میں نے پوچھا پھر کون ہیں ؟ انہوں نے بتلایا ، اس کے بعد عمر رضی اللہ عنہ ہیں ۔ مجھے اس کا اندیشہ ہوا کہ اب ( پھر میں نے پوچھا کہ اس کے بعد ؟ تو ) کہہ دیں گے کہ عثمان رضی اللہ عنہ ۔ اس لیے میں نے خود کہا ، اس کے بعد آپ رضی اللہ عنہ ہیں ؟ یہ سن کر بولے کہ میں تو صرف عام مسلمانوں کی جماعت کا ایک شخص ہوں ۔
صحیح بخاری:3671

نبی کریم ﷺ کے عہد میں ہم حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے برابر کسی کو نہیں قرار دیتے تھے ۔ پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو ۔ اس کے بعد حضور اکرم ﷺ کے صحابہ پر ہم کوئی بحث نہیں کرتے تھے اور کسی کو ایک دوسرے پر فضیلت نہیں دیتے تھے
صحیح بخاری:3698

نبی کریم ﷺ احد پہاڑ پر چڑھے تو آپ ﷺ کے ساتھ ابوبکر ، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم بھی تھے ، پہاڑ لرزنے لگا تو آنحضرت ﷺ نے اپنے پاؤں سے اسے مارا اور فرمایا ” احد ! ٹھہرا رہ کہ تجھ پر ایک نبی ، ایک صدیق اور دو شہید ہی تو ہیں ۔
صحیح بخاری:3686

حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ ہمارے سردار ہیں اور ہم میں سب سے بہتر ہیں اور وہ ہم میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے زیادہ محبوب تھے۔
سنن الترمذی: 3656

حضرت عبداللہ بن سلمہ رحمہ اللہ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے سنا ، وہ فرما رہے تھے : اللہ کے رسول ﷺ کے بعد سب سے افضل انسان ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں اور ابوبکر رضی اللہ عنہ کے بعد سب سے افضل انسان عمر رضی اللہ عنہ ہیں ۔
سنن ابن ماجہ: 106

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے وفات پائی اور آپ ﷺ تریسٹھ ( 63 ) سال کے تھے اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ ( فوت ہوئے ) اور وہ تریسٹھ سال کے تھے اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ ( کی شہادت ہوئی ) اور وہ تریسٹھ سال کے تھے ۔
صحیح مسلم:6091