Heart-Touching Death Sad Poetry in Urdu
Explore the emotional depth of “Heart-Touching Death Sad Poetry in Urdu,” where each stanza expresses the grief of death and the truth of loss. This anthology delves into the transient and delicate aspect of existence, offering contemplations on mortality and our shared inescapable destiny. These lines of skillfully written Urdu poetry strike a chord with profound feelings, making them perfect for anyone looking for comfort or companionship in a time of loss. Ideal for anyone wishing to examine life’s more emotional aspects through the lens of Urdu literature.

ایک طرف لمبی امیدیں
ایک طرف
كل نفس ذائقة الموت

ایک لمحے میں موت کا فرشتہ آتا ہے
گھر اور بستر سب بدل جاتا ہے

زندگی میں اپنا ایک اصول بنا لو
اور یہ یاد رکھو موت ہمیں بھی آۓ گی

آجانا تم بھی کچھ ہی پل کی بات ہوگی
وضو،کفن،دعا،دفن

دنیا کا ہر آدمی جنت جانا چاہتا ہے
لیکن جنت جانے کے لئے مرنا نہیں چاہتا

جب میں لاش بن جاؤں گا
تمھارے لیے کاش بن جاؤں گا

زندگی چاہے کتنی بھی زور آور کیوں نا ہو
آخر موت کے آگے ہار جاتی ہے

روز ایک نئی تکلیف روز ایک نیا غم
نہ جانے کب اعلان ہوگا انتقال کرگئے ہم

زندہ ہوں تو کسی نے پہچانہ نا مجھے
مر گیا تو کئی آجائیں گے دیدار کیلئے

موت ایک سچائی ہے اس میں کوئی عیب نہیں
کیا لے کے جاؤ گے یاروں کفن میں کوئی جیب نہیں

توبہ میں تاخیر کرنے سے بچو
کیونکہ موت اچانک آجاتی ہے

وہ بڑے شوق سے اعلان سنا کرتا تھا
اسے یقین تھا اک روز میں مر جاؤں گا

میرا وجود نہ ہو گا تو پھر میری تصویر
بڑے ہی پیار سے گھر میں سجاۓ گا کوئی

اس دن تم کو احساس ہو گا سنگ دل
جس دن میرا نام مسجد میں پکارا جائے گا

لوگ کہیں گے اس کا کوئی نہیں ہے اے دوست
میری قبر پر جھاڑیاں نہ اگنے دینا

یہ جو میری موت پر رو رہے ہیں
اگر اٹھ جاؤں تو چین سے جینے نا دیں

مرنے کو تو مر جائیں مگر ایک شرط ہے
تم سامنے بیٹھ کہ سانسوں کا تسلسل ٹوٹتا دیکھو

یوں ہی نہیں ہوتی جنازوں میں بھیڑ
ہر شخص خاچھا لگتا ہے چلے جانے کے بعد

کھودتے پھرو گے قبریں میرے ہم ناموں کی
تم میرے بعد محبت کا احترام کرو گے

کبھی ملنے ضرور آنا اس گمنام سی جگہ پر
جہاں میرے نام کی تختی لگی ہو گی مٹی کے اک ڈھیر پر

دور نہیں وہ لمحہ جس دن
ہمارے لئے بھی کفن خریدا جائے گا

ہماری چند تصویریں کہیں محفوظ کر لینا
مستقبل میں سوال اٹھے گا آخر وہ تھا کیسا

کچھ یوں بچھڑ رہے ہیں لوگ اس سال
جیسے خزاں کے موسم میں پتے جھڑتے ہیں

کون دیتا ہے عمر بھر ساتھ
لوگ تو جنازے میں بھی کندھے بدلتے ہیں

خاک کا وجود لے کہ پانی پہ رہتا ہوں
موت ہے منزل میری ہر دم سفر میں رہتا ہوں

اے میرا جنازہ اٹھانے والوں دیکھنا کوئی بیوفا پاس نہ ہو
اگر ہو تو اسے کہنا آج تو خوشی کا موقع ہے اداس نہ ہو

عمر بھر پچتاؤ گی مجھے ٹھکرانے کے بعد
کس پر کروگی ستم میرے مر جانے کے بعد

میں جب مر جاؤں تو میری قبر پر
لکھنا موت بہتر ہے محبت سے

زندگی میں تنہا چل رہے ہوں تو کیا ہوا
جنازے میں ہوگے سارا شہر دیکھ لینا

اسے خاموشیاں پسند تھیں
سو ہم نے کفن اوڑھ لیا

اندر سے تو کب کے مر چکے ہیں ہم
اے موت تو بھی آجا کہ لوگ ثبوت مانگتے ہیں

سنا ہے موت اک پل کی مہلت نہیں دیتی
اگر میں اچانک مر جاوں تو معاف کرنا

نیند آئے گی تو ایک محشر برپا ہو گا
لوگ روئیں گے بہت مجھ کو جگانے کے لئے

پتا ہے میں کیا چاہتی ہوں
یہ کہ تمہیں میری قبر بھی نہ ملے

ہمارے بعد بھی قائم رہے گی یہ دُنیا
ہمارے ہونے نہ ہونے سے کچھ نہیں ہو گا

مثال خاک کہیں پر بکھر کے دیکھتے ہیں
قرار مر کے ملے گا توچلو مر کے دیکھتے ہیں

موت آئی تو ہنس کے استقبال کروں گی
اس زندگی نے بہت اذیت دی ہے مجھے

کفن ہٹا کے میرا منہ بار بار دیکھتے ہیں
انہیں ابھی میرے مرنے کا اعتبار نہیں

جتنی کرنی ہے بے رخی کر لو
کفن جو اٹھاؤ گے چہرے سے تڑپ اٹھو گے

ارے صاحب آکر دیکھ لیجیے
میری زندگی کی آخری قسط ہے

چپکے سے آۓ گی اک دن موت مجھے
اور زندگی خاموش ہو کر رہ جاۓ گی

اگر وہ میرے جنازے پر پوچھے مرنے کی وجہ
تو کہہ دینا کہ کھویا تیری یاد میں اتنا کہ سانس لینا بھول گیا

ہر کوئی سفر ہی تو کر رہا ہے
لیکن جانا سب کو تنہا ہے

وہ لوگ اپنا جنازہ خود پڑھتے ہیں
جنہیں موت سے پہلے محبت مار دیتی ہے

وہ روٹھا ہی رہے گا اسے خبر ہی نہیں ہوگی
مجھے کب کہاں اور کس لمحے دفنایا جائے گا

بڑی شدت سے انتظار میں ہوں
میری میت پر ملنے کا وعدہ ہے ان کا

آدمی اچھا تھا
یہ سننے کیلیے مرنا پڑتا ہے

میرے بعد بھی چلتے رہینگے قافلے یہاں
اک تارے کے ٹوٹ جانے سے فلک تنہا نہیں ہوتا

وہ پھول لے کر آئیں گے
ہاۓ وہ ڈھونڈیں گے قبر میری

اندھیرا رہے گا ہمارے بعد محفل میں
بہت چراغ جلاؤ گے روشنی کیلۓ