With authentic Hadith quotes, “Fazail e Ahle Bait in Urdu: 21 Hadith Quotes Collection” offers a deep examination of the attributes of Ahle Bait, highlighting their esteemed position in Islam. These sayings showcase the profound love and respect Prophet Muhammad (PBUH) had for his family, urging Muslims to honor and follow them. This compilation provides insightful perspectives into the lives of Ahle Bait, offering guidance and inspiration to all believers. These genuine Hadith quotes serve as a gentle reminder to preserve the teachings and honor the heritage of Ahle Bait, deepening your understanding and fortifying your faith.
For More Quotes, Please Click Here

آپﷺ نے فرمایا : یہ صدقات تو لوگوں کا میل کچیل ہیں اور یقیناً یہ محمد ﷺ اور آل محمد ﷺ کے لیے حلال نہیں ۔
صحیح مسلم:2482

میں تم میں دو عظیم چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں ۔ ان میں سے پہلی اللہ کی کتاب ہے جس میں ہدایت اور نور ہے ۔ تو اللہ کی کتاب کو لے لو اور اسے مضبوطی سے تھام لو !آپ ﷺنے کتاب اللہ پر بہت زور دیا اور اس کی ترغیب دلائی ، پھر فرمایا :اور میرے اہل بیت ۔ میں اپنے اہل بیت کے معاملے میں تمہیں اللہ یاد دلاتا ہوں ، میں اپنے اہل بیت کے معاملے میں تمہیں اللہ یاد دلاتا ہوں ، میں اپنے اہل بیت کے معاملے میں تمہیں اللہ یاد دلاتا ہوں
صحیح مسلم: 6225

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ صبح کے وقت نکلے ، آپ کے جسد اطہر پر کجاووں کے نقوش والی کالی اون کی ایک موٹی چادر تھی ۔ حضرت حسن رضی اللہ عنہ آئے تو آپ نے انھیں چادر کے اندر لے لیا ، پھر حسین رضی اللہ عنہ آئے تو وہ بھی اندر داخل ہو گئے ، پھر فاطمہ رضی اللہ عنہا آئیں تو انھیں بھی اندر لے لیا ، پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ آئے تو انھیں بھی اندر لے لیا ، پھر فرمایا ( یہ آیت پڑھی : )
إِنَّمَا يُرِيدُ اللهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا
اللہ چاہتا ہے کہ ( ہر قسم کی ) ناشایان بات کو تم سے دور رکھے ، اے گھر والو ! اور تمھیں اچھی طرح سے پاک کر دے ۔
صحیح مسلم:6261

ابو سعید خدریرضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! جو کوئی اہل بیت سے بغض رکھے گا اللہ تعالیٰ اسے آگ میں داخل کرے گا ۔
سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ: 3611

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ( اپنے زمانے میں ) حضرت مریم علیہا السلام سب سے افضل عورت تھیں اور ( اس امت میں ) حضرت خدیجہ ( رضی اللہ عنہا ) سب سے افضل ہیں ۔
صحیح بخاری:3815

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول کریم ﷺ کی تمام بیویوں میں جتنی غیرت مجھے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے آتی تھی اتنی کسی اور سے نہیں آتی تھی ، حالانکہ انہیں میں نے دیکھا بھی نہیں تھا ، لیکن آنحضرت ﷺ ان کا ذکر بکثرت فرمایا کرتے تھے اور اگر کبھی کوئی بکری ذبح کرتے تو اس کے ٹکڑے کر کے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی ملنے والیوں کو بھیجتے تھے ۔ میں نے اکثر حضور ﷺ سے کہا جیسے دنیا میں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے سوا کوئی عورت ہے ہی نہیں ! اس پر آپ ﷺ فرماتے کہ وہ ایسی تھیں اور ایسی تھیں اور ان سے میرے اولاد ہے ۔
صحیح بخاری:3818

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا ، انھوں نے کہا : حضرت جبریل علیہ السلام نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے اور کہا : اللہ کے رسول ﷺ! یہ خدیجہ(رضی اللہ عنہا) ہیں ، آپ کے پاس آئی ہیں ، ان کے پاس ایک برتن ہے جس میں سالن ہے یا کھانا ہے یا مشروب ہے ، چنانچہ جب یہ آپ کے پاس آ جائیں تو انھیں ان کے رب عزوجل کی طرف سے اور میری طرف سے سلام کہیں اور انھیں جنت میں ایک گھر کی خوش خبری دیں جو ( موتیوں کی ) لمبی چھڑیوں کا بنا ہوا ہے ، نہ اس میں کوئی شور ہے اور نہ تھکاوٹ کا گزر ہے ۔
صحیح مسلم:6273

ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی سفر کا ارادہ فرماتے تو اپنی ازواج مطہرات میں قرعہ ڈالتے ، جس کا نام نکل آتا وہ آپ کے ساتھ سفر میں جاتی ۔ آپ ﷺ ہر زوجہ کو اس کی باری کا دن اور رات دیتے ، سوائے حضرت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا کے ، انہوں نے اپنا دن حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو ہبہ کر دیا تھا ۔
سنن ابو داؤد:2138

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ ( بیماری کے دوران میں ) دریافت کرتے ، فرماتے تھے :’’ آج میں کہاں ہوں ؟ کل میں کہاں ہوں گا ؟‘‘ آپ ﷺ کو لگتا تھا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی باری کا دن آ ہی نہیں رہا ۔ انھوں نے کہا : جب میری باری کا دن آیا تو اللہ نے آپ کو اس طرح اپنے پاس بلایا کہ آپ میرے سینے اور حلق کے درمیان ( سر رکھے ہوئے ) تھے ۔
صحیح مسلم:6292

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عادت تھی کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو رزق بھی ان کو ملتا وہ اسے صدقہ کر دیا کرتی تھیں ۔
صحیح بخاری:3505

سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام ایک سبز ریشم کے ٹکڑے پر ان کی تصویر لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، اور کہا: یہ آپ کی بیوی ہیں، دنیا اور آخرت دونوں میں
سنن الترمذی:3880

عروہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ لوگ اپنے ہدیے بھیجنے کے لئے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ( کی باری ) کا دن ڈھونڈا کرتے تھے ، اس طرح وہ رسول اللہ ﷺ کو خوش کرنا چاہتے تھے ۔
صحیح مسلم:6289

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ انھوں نے ان ( ابوسلمہ ) کو بتایا کہ نبی ﷺ نے ان سے فرمایا : جبرائیل تم کو سلام کہتے ہیں ۔ کہا : تو میں نے ( جواب میں ) کہا : وعليه السلام ورحمة الله اور ان پر بھی سلامتی ہو اور اللہ کی رحمت ہو !
صحیح مسلم:6301

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سیدہ زینب رضی اللہ عنہا تمام ازواج مطہرات پر فخر سے کہتی تھی کہ تم لوگوں کی تمہارے گھر والوں نے شادی کی ۔ اور میری اللہ تعالیٰ نے سات آسمانوں کے اوپر سے شادی کی۔
صحیح بخاری:7420

سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے سنا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا : جس نے ایک دن اور رات میں بارہ رکعتیں ادا کیں اس کے لیے ان کے بدلے جنت میں ایک گھر بنا دیا جاتا ہے ۔
ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے کہا : جب سے میں نے ان کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے سنا ، میں نے انھیں کبھی ترک نہیں کیا ۔
صحیح مسلم: 1694

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : فاطمہ میرے جسم کا ٹکرا ہے ، اس لیے جس نے اسے ناحق ناراض کیا ، اس نے مجھے ناراض کیا ۔
صحیح بخاری:3714

نبی کریم ﷺ نے اپنی صاحبزادی فاطمہ رضی اللہ عنہا کو اپنے اس مرض کے موقع پر بلایا جس میں آپ کی وفات ہوئی ، پھر آہستہ سے کوئی بات کہی تو وہ رونے لگیں ، پھر آنحضرت ﷺ نے انہیں بلایا اور آہستہ سے کوئی بات کہی تو وہ ہنسنے لگیں ، عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ پھر میں نے ان سے اس کے متعلق پوچھا ۔ تو انہوں نے بتایا کہ پہلے مجھ سے حضور ﷺ نے آہستہ سے یہ فرمایا تھا کہ حضور ﷺ اپنی اسی بیماری میں وفات پا جائیں گے ، میں اس پر رونے لگی ۔ پھر مجھ سے حضور ﷺ نے آہستہ سے فرمایا کہ آپ ﷺ کے اہل بیت میں سب سے پہلے میں آپ ﷺ سے جا ملوں گی ، اس پر میں ہنسی تھی ۔
صحیح بخاری:16-3715

حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ ﷺ نے غزوہ تبوک میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نائب بنا کر پیچھے ( مدینہ میں ) چھوڑا ۔ وہ کہنے لگے : اللہ کے رسول ! آپ مجھے عورتوں اور بچوں میں چھوڑ کر جا رہے ہیں ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا :کیا تم اس بات پر راضی نہیں کہ تمہارا میرے ساتھ وہی مقام ہو جو موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ ہارون علیہ السلام کا تھا ، مگر یہ کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔
صحیح مسلم:6218

حضرت ایاس نے اپنے والد سے حدیث بیان کی کہ میں نبی ﷺ اور حضرت حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کو آپ کے سفید خچر پر بٹھا کر اس کی باگ پکڑ کر چلا ، یہاں تک کہ انھیں نبی ﷺ کے گھر میں لے گیا ۔ یہ ( ایک بچہ ) آپ کے آگے بیٹھ گیا اور وہ ( دوسرا بچہ ) آپ کے پیچھے بیٹھ گیا ۔
صحیح مسلم:6260

آنحضرت ﷺ منبر پر تشریف فرما تھے اور حضرت حسن رضی اللہ عنہ آپ ﷺ کے پہلو میں تھے ، آپ ﷺ کبھی لوگوں کی طرف متوجہ ہوتے اور پھر حسن رضی اللہ عنہ کی طرف اور فرماتے : میرا یہ بیٹا سردار ہے اور امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ مسلمانوں کی دو جماعتوں میں صلح کرائے گا ۔
صحیح بخاری:3746

آپ ﷺ نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے متعلق فرمایا :’’ اے اللہ ! میں اس سے محبت کرتا ہوں ، تو ( بھی ) اس سے محبت فرما اور جو اس سے محبت کرے ، اس سے ( بھی ) محبت فرما ۔
صحیح مسلم:6256