Through authentic Hadith quotes, ” Fazail e Sahaba in Urdu: 21 Hadith Quotes Collection” offers a comprehensive examination of the virtues of the Sahaba, the companions of Prophet Muhammad ﷺ. These sayings highlight the admirable qualities and unwavering faith of the Sahaba, underscoring their crucial role in the early development of Islam. The collection provides insightful perspectives into the lives of these remarkable individuals, serving as a source of motivation and guidance for all Muslims. These authentic Hadith quotations are a valuable reminder of the importance of emulating the Sahaba to deepen your understanding and connection to Islamic beliefs.
For More Quotes, Please Click Here

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :میرے صحابہ کو برا مت کہو ، میرے صحابہ کو برا مت کہو ، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! اگر تم میں سے کوئی شخص احد پہاڑ جتنا سونا بھی خرچ کرے تو وہ ان ( صحابہ ) میں سے کسی ایک کے دیے ہوئے ایک مد بلکہ اس کے آدھے کے برابر بھی ( اجر ) نہیں پا سکتا ۔
صحیح مسلم:6487

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرمایا کرتے تھے : حضرت محمد ﷺ کے صحابہ کو برا نہ کہو ، ایک صحابی کا ( نبی اکرم ﷺ کی صحبت میں ) گھڑی بھر ٹھہرنا ، تم میں سے کسی کی زندگی بھر کے عملوں سے بہتر ہے ۔
سنن ابن ماجہ:162

سیدنا طارق بن اشیم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میرے صحابہ کا شہید ہو جانا ہی کافی ہے ۔
مسند احمد:11528

حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: اللہ کی قسم کوئی آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک غزوۂ میں شریک ہو اور اس میں اس کے چہرے پر غبار پڑی ہو وہ تمہارے زندگی بھر کے اعمال سے افضل ہے خواہ اسے عمر نوح ہی مل جائے۔
مسند احمد:11591

حضرت واثلہ بن اسقع ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تم لوگ ہمیشہ خیر میں رہو گے جب تک تم میں مجھے دیکھنے والا اور میری صحبت اختیار کرنے والا موجود ہو۔ اللہ کی قسم! تم لوگ ہمیشہ خیر میں رہو گے جب تک تم میں وہ شخص ہو جس نے میری زیارت کرنے والے کو دیکھا اور میری صحبت اختیار کرنے والے کی صحبت اختیار کی، اور اللہ کی قسم! تم لوگ ہمیشہ خیر میں رہو گے جب تک تمہارے میں وہ شخص موجود ہو جس نے زیارت کی میرے صحابی کو دیکھنے والے کی اور میرے صحابی کی صحبت اختیار کرنے والے کی صحبت اختیار کی۔
مصنف ابن ابی شیبہ:33083

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: انصار سے محبت کرنا ایمان کی اور ان سے بغض رکھنا نفاق کی علامت ہے۔
مسند احمد:11540

انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس آئے اور فرمایا: ہر چیز کا ترکہ اور سامان ہوتا ہے، میرا ترکہ اور سامان انصار ہیں، ان کے بارے میں میرا خیال رکھو۔
سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ:3375

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس آدمی کا اللہ اور اس کے رسول پر ایمان ہو وہ انصار سے بغض نہیں رکھتا۔ یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یوں فرمایا کہ جو آدمی انصار سے بغض رکھتا ہو، اللہ اور اس کا رسول اس سے بغض رکھتے ہیں۔ مسند احمد:11542

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے اہل بدر پر نظر فرمائی ہے اور کہا ہے کہ جو چاہے عمل کرو میں نے تمہیں بخش دیا ہے ۔
سنن ابو داؤد:4654

حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، انھوں نے فرمایا : حضرت جبریل علیہ السلام ، یا فرمایا : ایک فرشتہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا : تم میں سے جو لوگ جنگ بدر میں شریک ہوئے ، تم لوگ انہیں کیا مقام دیتے ہو ؟ انھوں نے کہا : ہم انھیں اپنے میں افضل شمار کرتے ہیں ۔ فرشتے نے کہا ، اسی طرح ہماری نظر میں وہ ( فرشتے جو جنگ بدر میں شریک ہوئے دوسرے ) فرشتوں میں افضل ہیں ۔
سنن ابن ماجہ:160

رسول اللہ ﷺ نے احد کے شہداء کو ایک ہی کپڑے میں دو دو کو کفن دیا اور آپ دریافت فرماتے کہ ان میں قرآن کا عالم سب سے زیادہ کون ہے ؟ جب کسی ایک کی طرف اشارہ کر کے آپ کو بتایا جاتا تو لحد میں آپ انہی کو آگے فرماتے ۔ آپ نے فرمایا کہ قیامت کے دن میں ان سب پر گواہ رہوں گا ۔ پھر آپ نے تمام شہداء کو خون سمیت دفن کرنے کا حکم فرما دیا اور ان کی نماز جنازہ نہیں پڑھی اور نہ انہیں غسل دیا گیا ۔
صحیح بخاری:4079

جونہی نبی کریم ﷺ جنگ خندق سے مدینہ واپس ہوئے اور ہتھیار اتار کر غسل کیا تو جبریل علیہ السلام آپ کے پاس آئے اور کہا : آپ نے ابھی ہتھیار اتار دیئے ؟ خدا کی قسم ! ہم نے تو ابھی ہتھیار نہیں اتارے ہیں ۔ چلئے ان پر حملہ کیجئے ۔ حضور ﷺ نے دریافت فرمایا کہ کن پر ؟ جبریل علیہ السلام نے کہا کہ ان پر اور انہوں نے ( یہود کے قبیلہ ) بنو قریظہ کی طرف اشارہ کیا ۔ چنانچہ حضور اکرم ﷺ نے بنو قریظہ پر چڑھائی کی ۔
صحیح بخاری:4117

سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بدر اور حدیبیہ میں شریک ہونے والوں میں سے کوئی آدمی جہنم میں ہر گز نہیں جائے گا۔
مسند احمد:11598

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اقتداء کرو ان دونوں کی جو میرے بعد ہوں گے، یعنی ابوبکر و عمر ( رضی اللہ عنہما ) کی
سنن الترمذی:3662

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابوبکر و عمر ( رضی اللہ عنہما )جنت کے ادھیڑ عمر کے لوگوں کے سردار ہیں، خواہ وہ اگلے ہوں یا پچھلے، سوائے نبیوں اور رسولوں کے۔
سنن الترمذی:3666

سیدنا بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوہ حراء پر تشریف فرما تھے،سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ ، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اور سیدناعثمان رضی اللہ عنہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے، اچانک کوہ حراء (خوشی سے) جھومنے لگا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: حراء ٹھہر جا، تجھ پر نبی ہے، یا صدیق ہے، یا شہید ہے۔
مسند احمد:11580

حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ ﷺ نے غزوہ تبوک میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نائب بنا کر پیچھے ( مدینہ میں ) چھوڑا ۔ وہ کہنے لگے : اللہ کے رسول ! آپ مجھے عورتوں اور بچوں میں چھوڑ کر جا رہے ہیں ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا تم اس بات پر راضی نہیں کہ تمہارا میرے ساتھ وہی مقام ہو جو موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ ہارون علیہ السلام کا تھا ، مگر یہ کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔
صحیح مسلم:6218

´ہم سے عبداللہ بن ابی شیبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے وکیع نے بیان کیا، ان سے اسماعیل نے، ان سے قیس نے بیان کیا کہ` میں نے طلحہ رضی اللہ عنہ کا وہ ہاتھ دیکھا جو شل ہو چکا تھا۔ اس ہاتھ سے انہوں نے غزوہ احد کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کی تھی۔
صحیح بخاری:4063

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ ﷺ نے جنگ خندق کے دن لوگوں کو پکارا : ( کون ہے جو ہمیں دشمنوں کے اندر کی خبر لا دے گا ؟ ) تو زبیر رضی اللہ عنہ آگے آئے ( کہا : میں لاؤں گا ۔ ) پھر آپ نے ان کو ( دوسری بار ) پکارا تو زبیر رضی اللہ عنہ ہی آگے بڑھے ، پھر ان کو ( تیسری بار ) پکارا تو بھی زبیر رضی اللہ عنہ ہی آگے بڑھے ، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :ہر نبی کا حواری ( خاص مددگار ) ہوتا ہے اور میرا حواری زبیر ہے ۔
صحیح مسلم:6243

حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ہر امت کا ایک امین ہوتا ہے اور اے امت ! ہمارے امین ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ ہیں ۔
صحیح مسلم:6252

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ، سعد بن مالک کے سوا میں نے اور کسی کے لیے نبی کریم ﷺ کو اپنے والدین کا ایک ساتھ ذکر کرتے نہیں سنا ، میں نے خود سنا کہ احد کے دن آپ فرما رہے تھے ، سعد ! خوب تیر برساؤ ۔ میرے ماں اور باپ تم پر قربان ہوں ۔
صحیح بخاری:4059